تاریخ شائع کریں2018 18 June گھنٹہ 06:41
خبر کا کوڈ : 337548

امریکہ کی تارکین وطن کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی کی مذمت

زیرو ٹالرینس پالیسی کے تحت انسانی حقوق کے مسلمہ اور بنیادی اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کا ارتکاب کیا ہے
امریکہ اور میکسیکوکی سرحد پر پناہگزین بچوں کو ان سے والدین سے جدا کرنے کے معاملات سامنے آنے کے بعد امریکہ کے اندر و باہر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔
امریکہ کی تارکین وطن کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی کی مذمت
امریکہ اور میکسیکوکی سرحد پر پناہگزین بچوں کو ان سے والدین سے جدا کرنے کے معاملات سامنے آنے کے بعد امریکہ کے اندر و باہر شدید غم و غصے کا اظہار کیا جارہا ہے۔

امریکی حکومت نے تارکین وطن کے خلاف زیرو ٹالرینس پالیسی کے تحت انسانی حقوق کے مسلمہ اور بنیادی اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کا ارتکاب کیا ہے۔امریکی ادارے ہوم لینڈ سیکورٹی کے مطابق گزشتہ چھے ہفتے میں امریکی سرحد پرغیر قانونی تارکین وطن کے خلاف کریک ڈاؤن کے نتیجے میں تقریباً دو ہزار بچوں کو ان کے والدین سے جدا کر کے امریکہ اور میکسیکو کی سرحدوں پر قائم کئے گئے خصوصی کیمپوں میں قید کردیا گیا ہے۔ہوم لینڈ سیکورٹی اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن والدین کی گود سے روتے ہوئے بچوں کو زبردستی لینے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد مقامی سیاستدانوں، چرچ گروپ اور بچوں کے تحفظ پر مشتمل غیر سرکاری تنظیموں نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔بعض تارکین وطن نے بتایا کہ دودھ پیتے بچوں کو بھی ان کی ماؤں سے چھین لیا گیا۔امریکی حکام کا دعوی ہے کہ ان بچوں کے والدین ان کی امریکہ اسمگلنگ کے مرتکب ہوئے ہیں لہذا بچوں کو ان سے الگ کیا جانا ضروری ہے۔ انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی نے کہا ہے کہ تارکین وطن کے ساتھ برتا جانے والا رویہ قابل مذمت ہے اور ظالم پالیسی سازوں کی وجہ سے امریکہ میں خاندانی اقدار اور انسانی حقوق کی بنیادیں کمزور پڑ رہی ہیں۔امریکہ میں نسلی اور قومیتی تفریق کا معاملہ صدیوں سے چلا آرہا ہے، اور امریکہ کی آزادی سے پہلے، تقریبا ڈھائی سو سال تک مختلف علاقوں سے سیاہ فاموں کے بچوں کو زبردستی ان کے والدین سے چھین کر بطور غلام فروخت کیا جاتا رہا ہے۔غلامی کے دور کے خاتمے کے باوجود امریکہ میں نسلی امتیازات کی پالیسی کی وجہ سے  دو طبقاتی نظام قائم ہوا جس میں دولت و ثروت اور رفاہ و آسائش سفید فاموں کے حصے میں آئی اور سیاہ فاموں کو غربت و تنگدستی بھری دنیا میں دھکیلا جاتا رہا۔آج دنیاجب اکیسویں صدی کے تیسرے عشرے کا آغاز کرنے والی ہے اور انسانی حقوق کے احترام کا معاملہ عالمی مطالبے میں تبدیل ہوگیا ہے، امریکی حکام خاندانوں کو تباہ کرنے کی پالیسی پر عمل کر رہے ہیں۔البتہ اس بار تفریق کا معیار رنگ نہیں ہے بلکہ آج پناہگزینوں اور غیر قانونی تارکین وطن کے ساتھ وہی سلوک کیا جارہا ہےجو اس سے پہلے امریکہ میں سیاہ فاموں کے ساتھ کیا جاتا رہا ہے۔
https://taghribnews.com/vdcjxaetouqetiz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ