تاریخ شائع کریں2018 8 June گھنٹہ 13:35
خبر کا کوڈ : 335698

عالمی یوم القدس کا اعلان تمام مسلمانان عالم اور مظلومین جہان کیلئے ہے

امام خمینیؒ کے عالمی یوم القدس منانے کے اعلان کو تمام مسالک و مکاتب بلکہ پوری دنیا میں پزیرائی حاصل ہے
بعض اسلامی و عرب ممالک کے حکمران امریکی کاسہ لیسی میں حد سے زیادہ آگے بڑھ گئے ہیں، وہ سمجھے ہیں کہ ہماری حکومتوں کی بقا امریکی رضامندی سے وابستہ ہے، ورنہ عوام تو ہمیں اٹھا کر پھینک دینگے
عالمی یوم القدس کا اعلان تمام مسلمانان عالم اور مظلومین جہان کیلئے ہے
پاکستان کے معروف اہل سنت عالم دین نے کہا ہے کہ امام خمینیؒ کے عالمی یوم القدس منانے کے اعلان کو تمام مسالک و مکاتب بلکہ پوری دنیا میں پزیرائی حاصل ہے۔

انہوں نے ایک ویب سائیٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عالمی یوم القدس کا اعلان دراصل عالم اسلام کی آواز ہے، مسلمانان عالم کے دل کی آواز ہے، ان کے جذبات کی حقیقی عکاسی کرتا ہے، ان کی صحیح ترجمانی کرتا ہے، حتیٰ عالمی القدس کا اعلان پوری دنیا کے مظلومین کی آواز بن چکا ہے، چاہے ان مظلومین کا تعلق کسی بھی مکتب، مسلک یا مذہب یا ملک سے ہو۔ خود پاکستان میں بھی تمام مسلمان، چاہے وہ شیعہ ہوں یا سنی، بریلوی ہوں یا دیوبندی، اہلحدیث یا ان کا تعلق کسی بھی مسلک و مکتب سے ہو، وہ باہم ملکر کر مشترکہ طور پر عالمی یوم القدس مناتے ہیں،یہی وجہ ہے کہ ہم نے تمام مسالک و مکاتب کی تنظیموں کے اتحاد ملی یکجہتی کونسل کی طرف سے بھی پاکستان بھر میں عالمی یوم القدس منانے کا اعلان کیا ہے، کیونکہ عالمی یوم القدس کا اعلان کسی ایک فرقہ یا مسلک و مکتب کیلئے نہیں ہے، بلکہ یہ تمام مسلمانان عالم اور مظلومین جہان کیلئے ہے۔

صاحبزادہ ابوالخیر نے اس سوال کے جواب میں کہ عالمی یوم القدس کو تجدید عہد کے طور پر مناتے ہوئے مسلمانان عالم پر کیا ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہا کہ امام خمینیؒ نے جمعة الوداع کو عالمی یوم القدس کا اعلان کرکے ایک دن مخصوص کیا تھا ، جس کا مقصد یہ تھا کہ تمام مسلمانان عالم و مظلومین جہان ملکر مظلوم فلسطینیوں کے حق میں اسرائیل کے خلاف احتجاج کریں، عالمی سطح پر مسئلہ فلسطین جو اجاگر کریں،عالمی سطح پر دباؤ ڈالیں، اس دن کو ایک تجدید عہد کے طور پر منائیں کہ سارا سال مسئلہ فلسطین کو اجاگر کرنے کیلئے فعالیت دکھائی جائے گی، سارا سال عالم اسلام کے اہم ترین مسئلے یعنی مسئلہ فلسطین کے حوالے دنیا بھر میں آگہی و بیداری کیلئے کام کیا جائے گا، مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے گی، خاص طور پر آزادی فلسطین کیلئے دنیا بھر کی عوام اپنے اپنے ممالک میں حکمرانوں پر دباو ڈالیں، خصوصاً وہ حکمران جو امریکا کی کاسہ لیسی کر رہے ہیں، ان کو جھنجوڑیں، مجبور کریں، ان کو ہوش دلائیں، ان کی غیرت کو جگائیں، تاکہ وہ بھی آزادی فلسطین کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو سمجھیں اور اس کو ادا کریں، خدا کرے کہ امریکی کاسہ لیسی میں مصروف حکمران خواب غفلت سے بیدار ہو جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بعض اسلامی و عرب ممالک کے حکمران امریکی کاسہ لیسی میں حد سے زیادہ آگے بڑھ گئے ہیں، وہ سمجھے ہیں کہ ہماری حکومتوں کی بقا امریکی رضامندی سے وابستہ ہے، ورنہ عوام تو ہمیں اٹھا کر پھینک دینگے، اسی لئے یہ مسلم و عرب حکمران امریکی رضامندی کی خاطر ہر جائز و ناجائز امریکی خواہش پوری کرتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ وہ مسئلہ فلسطین کے حوالے سے مجرمانہ غفلت کے مرتکب ہو رہے ہیں، حتیٰ یہ کہ یہ نام نہاد مسلم و عرب ممالک آزادی فلسطین کیلئے کیا قدم اٹھائیں گے، بلکہ اس کے برعکس ان نام نہاد مسلم و عرب ممالک کے بہت سارے اقدامات تو تحریک آزادی فلسطین کے خلاف ہیں۔

صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے مزید کہا کہ اس حوالے سے سب اہم ذمہ داری پاکستان پر عائد ہوتی ہے، جو عالم اسلام کا واحد ایٹمی ملک ہے، اس حیثیت سے اسے سب سے اہم کردار ادا کرنا چاہیئے، پھر پاکستان کے پڑوسی برادر اسلامی ملک ایران ہے، جو مسئلہ فلسطین کے حوالے سے سب سے آگے آگے ہوتا ہے اور آزادی فلسطین کے حوالے سے اہم اور حقیقی کردار ادا کر رہا ہے، اس کے ساتھ ترکی کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے، ان تین چار ممالک کو آگے بڑھ کر جوانمرد اور باغیرت مسلم و عرب حکمرانوں جمع کرکے آزادی فلسطین کے حوالے سے ایک اتحاد تشکیل دینا چاہیئے اور نام نہاد بزدل اور امریکی کاسہ لیس مسلم و عرب حکمرانوں کو نکال دینا چاہیئے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عالمی یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانا چاہیئے، ہمارے حکمرانوں کو تو خود مسئلہ فلسطین کے حوالے سے پیش قدمی کرنی چاہیئے، ہم خود اور مختلف تنظیمیں بھی یہ مطالبہ کرتے چلے آ رہے ہیں، لیکن ہمارے حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی، لیکن حکمرانوں کو اگر اپنی کرپشن کی دولت بچانے اور ذاتی مفادات کے حصول پر سے توجہ ہٹے تو یہ عالم اسلام اور خصوصاً مسئلہ فلسطین کی طرف دیکھیں۔
https://taghribnews.com/vdcdnk0sjyt0s96.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ