دونوں ممالک کے پاس مختلف شعبوں ميں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے اچھے مواقع ہیں
ترکی کے صدارتی انتخابات کے امیدوار نے آئندہ انتخابات میں ترکی کا صدر منتخب ہونے کی صورت ميں شام کے صدر بشار اسد کو ترکی کے دورے کی دعوت دینے کا اعلان کیا ہے
شیئرینگ :
ترکی کے صدارتی انتخابات کے امیدوار نے آئندہ انتخابات میں ترکی کا صدر منتخب ہونے کی صورت ميں شام کے صدر بشار اسد کو ترکی کے دورے کی دعوت دینے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدارتی انتخابات کے امیدوار اور ترک وطن پارٹی کے سربراہ دوغو برینچک نے آئندہ انتخابات میں ترکی کا صدر منتخب ہونے کی صورت ميں کہا ہے کہ وہ شام کے صدر بشار اسد کو ترکی کے دورے کی دعوت دیں گے اور شام کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کے سلسلے میں اہم اقدامات عمل میں لائيں گے کیونکہ شام اور ترکی کے مفادات مشترک ہیں۔
ترکی میں 3 جون کو صدارتی انتخابات منعقد ہوں گے جس میں مختلف پارٹیوں کے 6 امیدوار حصہ لیں گے۔جن میں ترک وطن پارٹی کے سربراہ دوغو برینچک بھی شامل ہیں۔ ترک وطن پارٹی کے سربراہ اور صدارتی امیدوار نے ترکی اور شام کے تعلقات کے بارے میں مہر نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ترکی اور شام کے مشترکہ مفادات ہیں اور دونوں ممالک کے پاس مختلف شعبوں ميں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے اچھے مواقع ہیں اور وہ ترکی کے صدارتی انتخابات میں کامیابی کی صورت میں شام کے صدر بشار اسد کو انقرہ آنے کی دعوت دیں گے اور ان کا ایئر پورٹ پر استقبال کریں گے۔
ترکی کے صدارتی امیدوار نے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کو مردود قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران اور ترکی خطے میں دو اہم اسلامی ممالک ہیں اور دونوں کے درمیان موجودہ تعاون کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانے کی کوشش کروں گا ۔ ایران اور ترکی کا امریکہ اور اسرائیل کے خطرات کے مقابلے میں باہمی اتحاد خطے میں امن و ثبات کے لئے بہت ہی اہم ہے۔