تاریخ شائع کریں2018 27 May گھنٹہ 05:17
خبر کا کوڈ : 333305

وائٹ ہاؤس کا سنگاپور ٹیم بھیجنے کا اعلان ٹرمپ کی کم جونگ اُن سے ملاقات کی تیاری

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ بات چیت کی تیاری کے لیے یہ ٹیم بھیجی جا رہی ہے
۔اگرچہ وائٹ ہاؤس سنگاپور ٹیم بھیج رہا ہے تاہم تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت ہو گی کہ نہیں لیکن صدر ٹرمپ نے ایک اخباری خبر کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ وائٹ ہاؤس کو اب لگتا ہے کہ بات چیت میں تاخیر ہو جائے گی۔
وائٹ ہاؤس کا سنگاپور ٹیم بھیجنے کا اعلان ٹرمپ کی کم جونگ اُن سے ملاقات کی تیاری
ٹرمپ کی کم جونگ اُن سے ممکنہ ملاقات کی تیاری، وائٹ ہاؤس کا سنگاپور ٹیم بھیجنے کا اعلان
امریکی صدر کے دفتر کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی آئندہ ماہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے ساتھ ممکنہ بات چیت کی تیاری کے لیے ایک ٹیم سنگاپور بھیجی جا رہی ہے۔سنیچر کو ہی امریکی صدر ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی ملاقات کو ممکن بنانے کے لیے شمالی اور جنوبی کوریا کے رہنماؤں نے دونوں ممالک کی سرحد کے درمیان واقع غیر فوجی علاقے میں ملاقات کی تھی۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ممکنہ بات چیت کی تیاری کے لیے یہ ٹیم بھیجی جا رہی ہے۔اگرچہ وائٹ ہاؤس سنگاپور ٹیم بھیج رہا ہے تاہم تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت ہو گی کہ نہیں لیکن صدر ٹرمپ نے ایک اخباری خبر کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ وائٹ ہاؤس کو اب لگتا ہے کہ بات چیت میں تاخیر ہو جائے گی۔

اس سے پہلے امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان اعلیٰ سطح کے اجلاس کو دوبارہ ممکن بنانے کے لیے گذشتہ چند ماہ میں یہ مون جائے اِن اور کم جونگ اِن کے درمیان سنیچر کو ہونے والی یہ دوسری ملاقات ہے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کے ساتھ اگلے ماہ کی 12 تاریخ کو ملاقات منسوخ کرنے کے بعد کہا ہے کہ اب بھی ممکن ہے۔

امریکی صدر نے بارہ جون کو ہونے والے مجوزہ ملاقات کو یہ کہہ کر منسوخ کر دیا تھا کہ شمالی کوریا کا رویہ انتہائی جارحانہ ہے لیکن صدر ٹرمپ نے 24 گھنٹوں کے اندر ہی یہ عندیہ دیا کہ ان کی شمالی کوریا کے رہنما کے ساتھ ملاقات کا اب بھی امکان موجود ہے۔
سنیچر کو شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات مقامی وقت کے مطابق دوپہر تین بجے سے سات بجے کے دوران ہوئی۔

جنوبی کوریا کے صدارتی دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے شمالی کوریا اور امریکہ کے درمیان اجلاس کو کامیاب بنانے کے بارے میں بات چیت کی۔

صد مون جائے کے دفتر کا کہنا ہے کہ صدر خود اتوار کو اس ملاقات کے نتائج کے بارے میں آگاہ کریں گے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن کے مابین طے شدہ ملاقات تو منسوخ ہو گئی ہے لیکن اگر مستقبل میں یہ ملاقات ہوتی ہے تو اس کا مرکز کوریائی خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا اور تناؤ کو کم کرنا ہے۔

امریکی صدر نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ' ہم دیکھیں گے کہ کیا ہو گا۔ یہ 12 کو بھی ہو سکتی ہے۔ ہم ان سے بات کر رہے ہیں اور وہ زیادہ چاہتے ہیں کہ ایسا ہو اور ہم بھی ایسا کرنا چاہتے ہیں۔'

اس سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ ’شمالی کوریا سے خوشگوار اور کارآمد بیان کا آنا بہت اچھی خبر ہے۔ ہم جلد ہی دیکھیں گے کہ مزید کیا پیش رفت ہوتی ہے۔‘

انھوں نے کہا تھا کہ ’امید ہے کہ یہ راستہ طویل اور پائیدار خوشحالی اور امن کی طرف جائے گا۔ صرف وقت (اور ٹیلنٹ!) بتائے گا۔
https://taghribnews.com/vdcgzw9wnak9ww4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ