عراق کے الفتح اور سائرون اتحاد کے سربراہوں کی ملاقات کے بارے میں دوبیانات
عراق کے الفتح اور سائرون اتحاد کے سربراہوں کی ملاقات کے بارے میں دوبیانات
عراق کے الفتح انتخاباتی اتحاد (الحشد الشعبی سے نزدیک) کے سربراہ ہادی العامری نے اتوار کو تحریکِ صدر کے رہبر اور سائرون انتخاباتی اتحاد کے حامی ہادی العامری سے ایسی صورتحال میں ملاقات کی کہ اس ملاقات کے بارے میں دو روایتیں بیان کی جارہی ہیں۔
شیئرینگ :
عراق کے الفتح اور سائرون اتحاد کے سربراہوں کی ملاقات کے بارے میں دوبیانات
عراق کے الفتح انتخاباتی اتحاد (الحشد الشعبی سے نزدیک) کے سربراہ ہادی العامری نے اتوار کو تحریکِ صدر کے رہبر اور سائرون انتخاباتی اتحاد کے حامی ہادی العامری سے ایسی صورتحال میں ملاقات کی کہ اس ملاقات کے بارے میں دو روایتیں بیان کی جارہی ہیں۔
تقریب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اس ملاقات میں جو عراق کے دار الخلافہ بغداد میں مقتدیٰ صدر کی رہائشگاہ پر ہوئی، اس بات پر زور دیا گیا کہ ایسی حکومت بننی چاہئیے جو عراقی عوام اور نمائندوں کے مطالبات کو پورا کرسکے۔
ان دو اتحادوں میں موجود اختلافات کو ملحوظ رکھتے ہوئے، گذشتہ دنوں پیش آنے والے واقعات کی وجہ سے دونوں اتحادوں کے سربراہوں کی رمضان میں ہونے والی ملاقات، ایک بڑے پارلیمانی اتحاد اور نئی حکومت کی تشکیل سمجھی جا رہی ہے۔
عامری کی صدر سے ملاقات کے کچھ گھنٹوں بعد، عراق کی حکمت تحریک کے ترجمان نے آیندہ 72 گھنٹوں میں چار طرفہ پارلیمانی اتحاد جس میں الفتح (عامری)، سائرون (صدر)، النصر (عبادی)، و الحکمہ (حکیم) کی شمولیت اطلاع دی۔
محمد جمیل المیاحی نے کہا: موجودہ سیاسی توافق آئندہ 72 گھنٹوں میں الفتح، سائرون، النصر اور الحکمہ کے اتحاد میں بدل جائے گا۔
لیکن کچھ گھنٹوں بعد، السومریہ نیوز ایجنسی نے ایک منبع سے نقل کرتے ہوئے الفتح کے اتحاد کے بارے میں بتایا ہرچند اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی جماعت کو الگ نہ کیا جائے اور فرقہ بندی اور حصوں کی بنیاد پر فیصلے نہ کئے جائیں، لیکن72 گھنٹوں کے اندر اس طرح کا اتحاد بننے کی خبر صحیح نہیں ہے۔
وہ جن کا نام اس رپورٹ میں نہیں آۤیا ہے، انھوں نے کہا کہ کسی بڑے پارلیمانی اتحاد کی تشکیل کے بارے میں کوئی اظہار نظر ابھی قبل از وقت ہے اور اس بارے میں ابھی تک کوئی توافق نہیں ہوا ہے۔