سعودی عرب میں صیہونیوں سے روابط کی بحالی کے مخالفوں کی گرفتاری
سعودی عرب نے ماہ مبارک رمضان کی ابتدا سے صہیونیوں سے روابط کی بحالی کے مخالفوں کو جاسوسی کے جرم میں گرفتار کرلیا
سعودی عرب کے ذرائع ابلاغ نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر ایک آپریشن میں "عزیزۃ الیوسف"، "لجین الہذلول"، "ابراہیم المدیمیغ"، ایمان النفجان"، عبد العزیز المشعل" اور "محمد الربیعۃ" کو مشکوک معلوماتی ایجنسیوں کیلئے جاسوسی کرنے کے جرم میں گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئےہیں۔
شیئرینگ :
سعودی عرب میں صیہونیوں سے روابط کی بحالی کے مخالفوں کی گرفتاری
سعودی عرب نے ماہ مبارک رمضان کی ابتدا سے سوشل میڈیا پر فعال رہنے والوں اور صہیونیوں سے روابط کی بحالی کے مخالفوں کو جاسوسی اور رازدارانہ معلومات کو افشا کرنے کے جرم میں لوگوں کو گرفتار کرنا شروع کردیا ہے
تقریب نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب نے ملک کے کچھ لوگوں کو جاسوسی کے جرم میں گرفتار کرلیا ہے۔
سعودی عرب کے ذرائع ابلاغ نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ سعودی عرب کے وزیر ایک آپریشن میں "عزیزۃ الیوسف"، "لجین الہذلول"، "ابراہیم المدیمیغ"، ایمان النفجان"، عبد العزیز المشعل" اور "محمد الربیعۃ" کو مشکوک معلوماتی ایجنسیوں کیلئے جاسوسی کرنے کے جرم میں گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئےہیں۔
سعودی حکومت کا کہنا ہے یہ افراد کچھ اجنبیوں کے اشارے پر "ملک کے دین اور عقائد کو نقصان پہنچانے" کے مقصد سے جاسوسی کر رہے تھے ۔
کہا جاتا ہے ماہ مبارک رمضان کے آغاز کے ساتھ ہی ایسے افراد کی گرفتاریاں شروع ہوچکی ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی (واس) نے ان افراد کی گرفتاری کے بارے میں لکھا: "یہ افراد ایسے افراد میں نفوذ کر رہے تھے جو حکومت کے حساس اداروں میں کام کر رہے تھے اور سعودی عرب کے مخالفین اس ملک کی امنیت، ثبات اور اجتماعی سیکیورٹی کو نقصان پہنچانے کیلئے ان افراد کےساتھ مالی تعاون کر رہے تھے۔"
سعودی عرب کی تل ابیب سے روابط بحال کرنے کی یہ کوشش صرف سعودیہ تک محدود نہیں رہے گی، بلکہ دوسرے عرب ممالک بھی اس سلسلے میں قدم بڑھائیں گے۔