تاریخ شائع کریں2018 9 May گھنٹہ 15:37
خبر کا کوڈ : 329575
آیت اللہ زکزکی نے حقیقی اسلام کو متعارف کروانے میں اہم کردار ادا کیا ہے

انتہاپسندانہ نظریات سعودی عرب سے منتقل کئے جارہے ہیں

افریقی ملک نائیجیریا میں آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں
ایک ایسے وقت جب نائیجیریا کی اعلی عدالت کے ذریعے رہائی کا حکم پانے کے باوجود آیت اللہ شیخ زکزکی جیل میں بند ہیں، نائیجیریا کی حکومت کی جانب سے نئے فوجداری الزامات عائد کیئے جانا، عالمی سامراج کے منصوبوں کا حصہ معلوم ہوتا ہے
انتہاپسندانہ نظریات سعودی عرب سے منتقل کئے جارہے ہیں
آیت اللہ ابراہیم زکزکی نائیجیریا سمیت افریقی ملکوں میں اتحاد و یکجہتی کی علامت کے طور پر ابھرے اور مسلمانوں میں باہمی اتحاد و یکجہتی کی بنا پر ہی عالمی سامراج کے ایجنڈوں نے ان کی تحریک کو نشانہ بنایا ہے۔

پاکستان کے معروف تجزیہ نگار اسد عباس نے تقریب نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افریقی ملک نائیجیریا میں آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں اور اسلام میں تفرقہ اور انتہا پسندی کو فروغ دینے والی سامراجی قوتوں کے کہنے پر نائیجیریا میں ان کی اسلامی تحریک کو اتنے شدید انداز میں کچلا گیا کہ جس کی نذیر کم ملتی ہے۔

پاکستان کے ممتاز تجزیہ نگار اور معروف کالم نویس سید اسد عباس نے نائیجیریا میں اسلامی تحریک کے عظیم کارناموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس تحریک کے بانی آیت اللہ زکزکی نے اسلام کو درپیش تمام چیلنجوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے ملک میں تفرقے اور انتہا پسندی پر مبنی بعض قوتوں کے منصوبوں کے خلاف علم بغاوت بلند کیا اور اتحاد بین المسلین کے لئے بھر پور تحریک کا آغاز کیا اور یہی چیز عالمی سامراج کے ایجنڈوں کو پسند نہ آئی اور انہوں نے نائیجیریا کی حکومت کی مدد سے اسلامی تحریک کے خلاف شدید کریک ڈاؤن شروع کردیا۔

سید اسد عباس نے کہا کہ آیت اللہ زکزکی کی نائیجیریا میں مقبولیت کا یہ عالم ہے کہ اس مجاہد عالم کی حمایت اور ان کی رہائی کے لئے ہزاروں عوام ابوجا شہر کی سڑکوں پر نکل آتے ہیں اور حکومت سے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔

پاکستان کے معروف تجزیہ نگار اور عالمی و علاقائی امور کے ماہر سید اسد عباس نے  اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ  نائیجیریا کی حکومت نے آیت اللہ شیخ زکزکی کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف عوامی احتجاج کے دباؤ سے باہر نکلنے کے لئے ان پر نئے بے بنیاد الزامات عائد کر دیئے ہیں، کہا کہ ایک ایسے وقت جب نائیجیریا کی اعلی عدالت کے ذریعے رہائی کا حکم پانے کے باوجود آیت اللہ شیخ زکزکی جیل میں بند ہیں، نائیجیریا کی حکومت کی جانب سے  نئے فوجداری الزامات عائد کیئے جانا، عالمی سامراج کے منصوبوں کا حصہ معلوم ہوتا ہے-

سید اسد عباس نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے آیت اللہ زکزکی پر ڈھائے جانے والے مظالم اور اس عالم مجاہد کے تین بیٹوں کی شہادت کے باوجود، آپ کے پائے ‎سباط میں کوئی لرزش پیدا نہیں ہوئی اور آج بھی آپ کا عزم و ارادہ قابل ستائش ہے۔

پاکستان کے معروف تجزیہ نگار اور کالم نویس اسد عباس نے دنیا بھر میں وہابی نظریات کی پرچار میں سعودی عرب کے حکمرانوں کے کردار اور ناتجربہ کار سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دنیا بھر میں وہابی نظریات فروغ میں سعودی کردار کے اعترافی بیان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انتہاپسندانہ نظریات سعودی عرب سے افریقی ملکوں میں بھی منتقل کئے گئے ہیں اور نائیجیریا میں شیعہ مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور ہزاروں شیعہ مسلمانوں کا قتل بھی سعودی عرب اور عالمی سامراج کے ایجنڈوں کے گرین سگنل کے بعد عمل میں آیا ہے اور ایسے شواہد موجود ہیں جن سے نشاندہی ہوتی ہے کہ اسلامی تحریک کو کچلنے کے لئے سعودی پیٹرو ڈالر کا استعمال عمل میں لایا گیا ہے۔

سید اسد عباس نے نائیجیریا میں اسلامی تحریک کے قیام اور لوگوں میں حقیقی اسلامی نظریات کو عام کرنے کے لئے آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ زکزکی نے اپنے مولا و امام سیدالشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کے نقش قدم پر چلتے ہوئے افریقی ملک نائیجیریا میں حقیقی اسلام کو متعارف کروانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

پاکستان کے ممتاز تجزیہ نگار اور معروف کالم نویس اور عالمی و علاقائی امور کے ماہر سید اسد عباس نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں خاصطور سے ہیومن رائٹس واچ کے عہدیداروں سے درخواست کی کہ وہ نائیجریا میں رونما ہونے والے انسانی المیہ اور آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی فوری رہائی کے لئے ضروری اقدامات انجام دے اور آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی طولائی قید سے دنیا بھر میں ان  کے چاہنے والوں میں تشویش کی لہر ڈور گئی ہے۔
 
https://taghribnews.com/vdca0onem49num1.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ