تاریخ شائع کریں2018 26 April گھنٹہ 15:10
خبر کا کوڈ : 326998

پاکستان کے وزیرخارجہ بھی نااہل قرار دے دیئے گئے

اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین رکنی لارجر بینچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا
پی ٹی آئی رہنما کی درخواست میں الزام عائد گیا تھا کہ وفاقی وزیر خارجہ نے متحدہ عرب امارات کی کمپنی میں ملازمت کے معاہدے اور اس سے حاصل ہونے والی تنخواہ کی تفصیلات 2013 کے انتخابات سے قبل ظاہر نہیں کیں اس لیے وہ قومی اسمبلی کی رکنیت کے مستحق نہیں
پاکستان کے وزیرخارجہ بھی نااہل قرار دے دیئے گئے
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر خارجہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کو قومی اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا۔

جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے تین رکنی لارجر بینچ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عثمان ڈار کی درخواست پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد 10 اپریل کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کی جانب سے 11 اگست 2017 کو خواجہ آصف کو آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل قرار دینے کے لیے دائر کی گئی درخواست دائر کی گئی تھی۔

پی ٹی آئی رہنما کی درخواست میں الزام عائد گیا تھا کہ وفاقی وزیر خارجہ نے متحدہ عرب امارات کی کمپنی میں ملازمت کے معاہدے اور اس سے حاصل ہونے والی تنخواہ کی تفصیلات 2013 کے انتخابات سے قبل ظاہر نہیں کیں اس لیے وہ قومی اسمبلی کی رکنیت کے مستحق نہیں۔

درخواست گزار کا موقف تھا کہ خواجہ آصف نے اپنے نامزدگی فارم میں اپنے تمام اثاثے ظاہر نہیں کیے اور غلط بیانی کی، خواجہ آصف صادق اور امین نہیں رہے اس لیے انہیں نااہل قرار دیا جائے۔

پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار کی درخواست پر پہلے جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی، تاہم بعد میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کی طرف سے معذرت کے بعد نیا بینچ تشکیل دیا گیا۔

جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں نئے بینچ نے روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کرتے ہوئے دلائل مکمل ہونے اور دستاویزات کا جائزہ لینے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

عدالت نے فریقین کو حکم دیا کہ مزید کوئی دستاویز پیش کرنی ہے تو تحریری درخواست کے ساتھ جمع کرائی جاسکتی ہے، جس کے بعد خواجہ آصف نے دبئی کی کمپنی کا خط پیش کیا۔

خط میں خواجہ آصف کی ملازمت کی تصدیق کی گئی اور بتایا گیا کہ کمپنی کی طرف سے ان پر دبئی میں موجودگی کی شرط عائد نہیں کی گئی، جب بھی ضرورت ہو تو فون پر خواجہ آصف سے قانونی رائے حاصل کر لی جاتی ہے۔

سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے رہنما عثمان ڈار عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ان کے ہمراہ دیگر مقامی رہنما بھی موجود تھے۔ دوسری جانب خواجہ آصف سمیت حکمراں جماعت کے کوئی بھی رہنما عدالت میں موجود نہیں تھا۔

عدالتی فیصلہ سامنے آنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ وہ پورے پاکستان اور اپنے شہر سیالکوٹ کے عوام کے سامنے سرخ رو ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’میں ان تمام افراد کا شکر ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے جذبہ دیا اور آج کی کامیابی کا سارا سہرا عمران خان کو جاتا ہے کیونکہ اگر وہ ساتھ نہیں ہوتے تو میں اس کیس کو منطقی انجام تک نہیں پہنچا پاتا‘۔

خواجہ آصف نااہلی کیس کے درخواست گزار عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ میں سیالکوٹ کے عوام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کیونکہ انہیں 32 سال بعد خواجہ آصف سے نجات ملی ہے۔

عثمان ڈار نے مزید کہا کہ ’آج کے فیصلے پر عدلیہ کو سلام پیش کرتا ہوں اور میں نے خواجہ آصف کو کہا تھا کہ عثمان ڈار اس کیس میں نہ ڈرے گا اور نہ ہی جھکے گا اور یہ وہی خواجہ آصف ہے، جس نے میرے قائد عمران خان کی شان میں گستاخی کی تھی‘۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور خواجہ آصف کا کاروبار کرپشن ہیں اور یہ دونوں غدار ہیں اور میں خواجہ آصف کو مشورہ دینا چاہتا ہوں کہ ’ شوکت خانم ہسپتال کے باہر پھل کا ٹھیلا لگائیں انہیں حلال کی کمائی ملے گی‘۔

مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جسکا ووٹ کے میدان میں مقابلہ نہیں کرسکتے اسکو فکسڈ میچ میں نااہل کرا دو۔

مریم نواز نے خبر دار کیا کہ ’یاد رکھو! عوام اب خواجہ آصف کے سائے کو بھی ووٹ دے گی‘۔ جسکا ووٹ کے میدان میں مقابلہ نہیں کر سکتےاسکو فکسڈ میچ میں نا اہل کرا دو مگر یاد رکھو! عوام اب خواجہ آصف کے سائے کو بھی ووٹ دےگی انشاءالّلہ

اس کے ساتھ ساتھ مریم نواز نے ایک ری ٹویٹ بھی کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ ’ایک ایک کرکے سب کو نااہل بھی کردیں گے مگر پھر بھی جیت نواز شریف کی ہوگی، الیکشن والے دن مہر اس نشان پر لگے گی جس کا نواز شریف کہیں گے اب چاہیے وہ نشان شیر کا ہو یا گِٹار کا۔

امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ خواجہ آصف اپنے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

یاد رہے کہ 2013 کے انتخابات میں سیالکوٹ کے حلقہ این اے 110 میں عثمان ڈار کو خواجہ آصف کے مقابلے میں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم انہوں نے اپنی پٹیشن میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف سپریم کورٹ کا 28 جولائی والا فیصلہ نقل کیا جس میں انہیں اقامہ رکھنے پر نااہل قرار دیا گیا تھا۔
https://taghribnews.com/vdcgy39w7ak9xy4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ