تاریخ شائع کریں2018 26 April گھنٹہ 14:35
خبر کا کوڈ : 326991
رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای

قرآن پر عمل، در حقیقت حبل اللہ سے تمسک ہے

قرآن کریم کے ۳۵ ویں بین الاقوامی مقابلوں کے شرکاء کی رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی ممالک قرآن سے تمسک نہ کرنے کی وجہ سے ذلت جیسی بیماری کا شکار ہوچکے ہیں اور یہ جو امریکی صدر برملا کہتا ہے کہ اگر ہم نہ ہوں تو بعض عرب ممالک ایک ہفتے بھی باقی نہ رہ پائیں، یہ بھی اسی بیماری کا نتیجہ ہے
قرآن پر عمل، در حقیقت حبل اللہ سے تمسک ہے
قرآن کریم کے ۳۵ ویں بین الاقوامی مقابلوں کے شرکائے کرام نے رہبر انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں منتخب اساتذہ اور مقابلوں میں انعامات حاصل کرنے والے مکتلف قاریان قرآن نے قرآن کریم کی آیات کی تلاوت کی اور حسینیہ امام خمینی کی فضا کو کلام الہی کی تلاوت سے معطر کیا۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں امت مسلمہ کی پیشرفت اور ترقی کا تنہا راستہ قرآن کریم پر عمل کو قرار دیا اور فرمایا کہ قرآن پر عمل، در حقیقت حبل اللہ سے تمسک ہے اور یہ بات سبب بنے گی کہ مسلمان اپنی انفرادی، سیاسی اور اجتماعی زندگی میں  سقوط، انحراف اور ذلت کا شکار نہ ہوں۔

آپ نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ قرآن پر عدم توجہ اور اس پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے نقصقانات اٹھانا پڑیں گے فرمایا کہ افسوس آج اسلامی ممالک قرآن پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے عقب ماندگی کی مشکلات میں مبتلا اور کفار کے تسلط کا شکار ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی ممالک قرآن سے تمسک نہ کرنے کی وجہ سے ذلت جیسی بیماری کا شکار ہوچکے ہیں اور یہ جو امریکی صدر برملا کہتا ہے کہ اگر ہم نہ ہوں تو بعض عرب ممالک ایک ہفتے بھی باقی نہ رہ پائیں، یہ بھی اسی بیماری کا نتیجہ ہے۔

حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا قرآن ہمیں کہتا ہے کہ مومن کو کفار اور استکباری طاقتوں کے سامنے ایک محکم قلعے کی مانند ہونا چاہئے ورنہ وہ ذلت، فساد ، قتل و غارت گری اور عقب افتادگی کا شکار ہوجائے گا۔

آپ نے مزید فرمایا کہ اسی طرح قرآن کریم ہمیں یہ بتاتا ہے کہ مومنین کو چاہئے کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ وحدت اور ولایتی گرہ میں بندھے ہوئے ہوں اور کفار کے محاذ سے انکا کوئی رابطہ یا تعلق نہ ہو لیکن افسوس کہ آج ہم اس بات کا مشاہدہ کر رہے ہیں کہ بعض اسلامی ممالک کے غاصب صیہونی حکومت سے رابطے ہیں اور قرآن کے احکامات پر عمل نہ کرنے کا نتیجہ خطے میں جنگ اور دیگر جرائم کی صورت میں ہمارے سامنے ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آپ یمن کے عوام کی موجودہ صورتحال کو دیکھیں کہ وہ کس طرح مصیبت کا شکار ہیں اور انکی شادیاں بھی مجلس غم میں تبدیل ہوجاتی ہیں یا افغآنستان، پاکستان اور شام کے عوام کی صورتحال کا مشاہدہ کریں۔ یہ تمام تر مسائل اس وجہ سے ہیں کہ مومنین کے درمیان ولایت کو فراموش کردیا گیا ہے اور قرآن کریم کے احکامات پر عمل نہیں کیا جاتا۔

حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ قرآن پر عمل عزت کا سبب بنے گا فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران چالیس سالوں سے استکبار کی دھمکیوں کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہے اور ان دشمنوں کے سامنے کہ جو ہمیشہ اسلامی نظام کی نابودی کا خواہاں ہے روز بروز اپنی پیشرفت، ترقی اور طاقت میں اضافہ کرتا چلا آرہا ہے۔
آپ نے قرآں کریم کو حفظ اور اسکی تلاوت کو اس پر عمل کرنے کا مقدمہ قرار دیا اور فرمایا کہ اگر تلاوت اور حفظ قرآن عمل کا مقدمہ بنے تو یقیننا دنیائے اسلام کا مستقل اسکے حال سے بہتر ہوجائے گا اور پھر امریکا امت مسلمہ کے لئے حدود کو مشخص نہیں کرپائے گا اور نہ ہی انہیں ڈڑا دھمکا سکے گا۔

واضح رہے کہ 35 ویں عالمی قرآن کریم کے مقابلے بدھ 19 اپریل کو تہران میں شروع ہوئے اور کل 25 اپریل کو ختم ہوئے۔ ان مقابلوں میں 84 ملکوں کے 276 قاری اور حافظ قرآن نے شرکت کی۔
 
https://taghribnews.com/vdcjhmetvuqe8hz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ