ایڈمیرل عباسی کا تہران میں بحر ہند نیول سمپوزیم کے چھٹے اجلاس کی خصوصی نشست سے خطاب
بحر ہند میں عسکریت پسندی سے معاشی ترقی میں رکاوٹ آئے گی: پاکستانی نیول چیف
علاقائی ممالک آپس میں یکجہتی کے ذریعے سے کشیدگی اور تنازعات کا خاتمہ کرسکتے ہیں:ایڈمیرل عباسی
شیئرینگ :
پاکستانی بحریہ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ دوسروں کی جانب سے انڈین اوشین میں عسکریت پسندی کے فروغ سے اس خطے کی معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹ آئے گی.
ظفر محمود عباسی نے گزشتہ روز ایرانی دارالحکومت تہران میں بحر ہند نیول سمپوزیم کے چھٹے اجلاس کی خصوصی نشست سے حالیہ برسوں میں خطے میں کے بحرانوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ علاقائی ممالک آپس میں یکجہتی کے ذریعے سے کشیدگی اور تنازعات کا خاتمہ کرسکتے ہیں.
ایڈمیرل عباسی نے کہا کہ گزشتہ سالوں میں عالمی میڈیا نے پاکستان کے چہرے کو مسخ کرکے دیکھایا جبکہ پاکستان ایک بڑا اور طاقتور ملک ہے.
یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایران میں بحر ہند نیول اجلاس کے انعقاد کا اہم مقصد انڈین اوشن کے ممالک کے درمیان سمندری تعاون کو فروغ دینا اور بحریہ کی سیکورٹی کو برقرار رکھنے کے لیے ان ممالک کی تمام صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانا ہے.
انڈین اوشین نیول سمپوزیم ایک دوسالہ اجلاسوں کا تسلسل جس میں رکن ممالک بھر ہند کی سمندری سلامتی سے متعلق مسائل پر گفتگو کرتے ہیں.
بحر ہند نیول سمپوزیم میں انڈین اوشین کے خطے میں واقع ممالک کے نیول سربراہوں کا ایک فورم ہے جسے پہلی بار 2008 میں بھارت میں منعقد کیا گیا اور اس کا اجلاس ہر دو سال بعد اس تنظیم کے رکن ملک میں منعقد ہوتا ہے.
تہران میں ہونے والے چھٹے اجلاس کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران نے انڈین اوشن نیول سمپوزیم کی صدارت دو سال کے لئے سنبھالی.