تاریخ شائع کریں2018 21 April گھنٹہ 13:45
خبر کا کوڈ : 325829

جس دن مارشل لاء لگا اس دن عہدے چھوڑ دیں گے

جوڈیشل مارشل لاء کا آئین میں کوئی وجود نہیں، یہ کسی کے دل کی خواہش یا اختراع ہوسکتی ہے، ہمارے ذہن میں نہیں
چیف جسٹس نے کہا کہ کون لگائے گا مارشل لاء کس میں ہمت ہے؟، کوئی بھی فیصلہ کریں تو جوڈیشل مارشل لاء کا شور اٹھتا ہے، جوڈیشل مارشل لاء کی باتیں کرنیوالے اپنا ذہن صاف رکھیں، سپریم کورٹ کے17 ججز جوڈیشل مارشل لاء نہیں لگنے دیں گے، میری نظر میں سب سے اہم چیز تعلیم ہے
جس دن مارشل لاء لگا اس دن عہدے چھوڑ دیں گے
پاکستان کی عدالت عالیہ کے چیف میاں ثاقب مثار نے کہا ہے کہ ماورائے آئین کچھ بھی کرنے کے لیے تیار نہیں۔

لاہور میں ایوان اقبال میں خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے کہا کہ ماورائے آئین کچھ بھی کرنے کے لیے تیار نہیں، عوام کے حقوق کے لیے لڑیں گے، جس دن لگا قوم ساتھ نہیں رہی، ہم پیچھے ہٹ جائیں گے، قائد اعظم کے ملک میں جمہوریت رہے گی، اینکرز کہتے  ہیں مار شل لا، مارشل لا، کسے لگانا ہے مارشل لاء، جس دن مارشل لاء لگا اس دن عہدے چھوڑ دیں گے، جوڈیشل مارشل لاء کا آئین میں کوئی وجود نہیں، یہ کسی کے دل کی خواہش یا اختراع ہوسکتی ہے، ہمارے ذہن میں نہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ کون لگائے گا مارشل لاء کس میں ہمت ہے؟، کوئی بھی فیصلہ کریں تو جوڈیشل مارشل لاء کا شور اٹھتا ہے، جوڈیشل مارشل لاء کی باتیں کرنیوالے اپنا ذہن صاف رکھیں، سپریم کورٹ کے17 ججز جوڈیشل مارشل لاء نہیں لگنے دیں گے، میری نظر میں سب سے اہم چیز تعلیم ہے، آج پنجاب یونیورسٹی کی 80 کنال زمین حکومت کو دینے کا نوٹس لیا ہے، اراضی گرڈ اسٹیشن کیلیے دی گئی ہے، لیکن تعلیمی ادارے کی زمین حکومت کو کیوں دی گئی؟، تعلیم سے متعلق کسی چیز پر سمجھوتا نہیں کروں گا۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ بنیادی حقوق کی فراہمی کی ذمہ داری ریاست کی ہے، میں نے بنیادی حقوق کی فراہمی کیلیے کام کیا تو کیا غلط کیا، جس ووٹ کی عزت کا مطالبہ کیا جاتا ہے تو اس کی قدر اور عظمت لوگوں کی خدمت میں ہے، ووٹ کی قدر اور عزت یہ ہے کہ وہ بنیادی حق عوام کو دیں جو آئین نے دیے ہیں، قوم  کی خدمت کریں، ہم عام کیسز کو سن رہے ہیں مگر الزام ہے کہ ہم عام کیسز ڈیل نہیں کررہے،اگر اپنی اپنی جگہ کام ٹھیک ہوتو عدالتوں پر بوجھ نہیں آئے گا، چار دفعہ دوستوں سے کہا تنخواہ چھوڑنے کو تیار ہوں۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ پنجاب اور خیبرپختون خوا کی حالت بھی بہتر نہیں ہوئی، کچھ کہوں تو بھونچال آجاتا ہے، میرے پاس اپنے ججز کی تعداد بڑھانے کا اختیار نہیں، مجھے وسائل دے دیں، میں عوامی چیف جسٹس نہیں ہوں بلکہ قوم کا چیف جسٹس ہوں۔
https://taghribnews.com/vdcirwap3t1arv2.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ