بھارت کے مختلف شہروں میں لاکھوں کی تعداد میں شہری اپنی ناراضگی کا اظہار کرنے کے لئے سڑکوں پر نکل پڑے
ہندوستان کے شہر ممبئی سمیت بھارت کے مختلف شہروں میں لاکھوں کی تعداد میں شہری اپنی ناراضگی کا اظہار کرنے کے لئے سڑکوں پر نکل پڑے ہیں اور انہوں نے زانیوں کو پھانسی دینے اور ان کے حامیوں کو بھی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارتی ریاست مہاراشٹر کانگریس کے صدر اشوک چوان اور ممبئی کانگریس کے صدر سنجے نروپم نے کٹھوعہ اور اناؤ آبروریزی کے خلاف جگہ جگہ موم بتی لیکر احتجاجی جلوس نکالے۔ خاموش جلوس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
ممبئی کے ساتھ ساتھ پونے، ناگپور، دھولیہ، جلگاؤں، اورنگ آباد، مالیگاؤں، ممبرا، بھیونڈی اور دیگر بڑے چھوٹے شہروں سے احتجاج کی خبروں نے حکومت اور انتظامیہ کی نیندیں اڑا دی ہیں، لیکن عوام کا غصہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔
ممبئی کے متمول اور فلمی دنیا کا علاقہ کہے جانے والے باندرہ میں بڑی تعداد میں لوگ جن میں خواتین کی اکثریت تھی، احتجاج میں شریک ہوئے اور ان واقعات میں ملوث افراد اور ان کے حامیوں کو سخت سزا دینے کی وکالت کی ہے۔
دریں اثناء معروف صنعت کار آنند مہیندرا نے جموں میں کٹھوعہ اور اناؤ آبروریزی معاملات سے دل برداشتہ ہوکر سوشل میڈیا پر زانیوں کے لئے جلاد بننے کی پیش کش کی ہے کہ میں ملک میں کمسن لڑکیوں کا جنسی استحصال کرنے والے زانیوں کو پھانسی دینے کے کی غرض سے جلاد بننے کے لئے تیار ہوں۔
جبکہ مہاراشٹر نونرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے بی جے پی پر زانیوں کا ساتھ دینے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ ان ملزمین کو سخت سے سخت سزا دی جائے، حال میں انہوں نے شریعت کے تحت سزا دینے کی وکالت کی تھی۔
انہوں نے کٹھوعہ کے واقعہ کی بھرپور مذمت کی اور کہا کہ مندر میں جو کہ ایک مقدس مقام ہوتا ہے، یہ فعل انجام دینا انتہائی افسوس ناک ہے اور آٹھ سالہ بچی کے ساتھ ایسا کرنا جو کہ مذہب کے بارے میں بھی نہیں جانتی ہے، اس کے ساتھ چھے لوگوں نے جنسی زیادتی انجام دی اور بے دردی سے پتھر سے سر کچل دیا، ایسے افراد کو پھانسی پر لٹکا دینا چاہئے۔