تاریخ شائع کریں2018 9 April گھنٹہ 22:32
خبر کا کوڈ : 323654

سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کی زندگیوں میں مداخلت حرام ہے

حکام کو چاہئے کہ وہ ملک اور عوام کی حدود و پرائیویسی کا پورا خیال رکھیں
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا اسلام اور ایران کے اہداف و مقاصد پر حکام کی استقامت و پامردی کی ضرورت پر زور
سوشل میڈیا کے ذریعے لوگوں کی زندگیوں میں مداخلت حرام ہے
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اسلام اور اسلامی جمہوریہ ایران کے اہداف و مقاصد پر حکام کی استقامت و پامردی کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اعلی حکام سے اپنے خطاب میں ماہ رجب المرجب اور اس ماہ کی عیدوں کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان ایام کو خدا کی عبادت اور توسل کا انتہائی بہترین موقع قرار دیا اور فرمایا کہ تقوا اور اور گناہوں سے اجتناب، جو استقامت کا بنیادی عامل اور حکام کے لئے اہم ضروریات میں سے ہے، اللہ سے رابطے کو مستحکم کرنے کی صورت میں ہی ممکن ہے-

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ مشکلات کے حل کی کنجی دعا و نیائش، یاد خدا اور قلوب کی اصلاح ہے اور ماہ رجب ان لوگوں کے لئے عید ہے جو اپنے قلوب کی اصلاح کرنا چـاہتے ہیں-

رہبر انقلاب اسلامی نے غفلت اور تدریجی انحطاط سے بچنے پر توجہ کو ضروری قرار دیا۔ آپ نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں ہم سبھی عہدیداروں کو اپنے قلب کی تعمیر کی ضرورت ہے کیونکہ اسلامی جمہوری نظام، توحید، شریعت الہی، انصاف، آزادی اور خود مختاری جیسی اہم امنگوں کی بنیاد اور  اہداف پر وجود میں آیا ہے اور آج کی دنیا میں رائج حکومتوں سے یہ اسلامی جمہوری حکومت، مختلف ہے-

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ملک کی معاشی بنیاد کے طور پر صنعت و تجارت کے لئے مناسب ماحول کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ اس فریضے کی انجام دہی کی ذمہ داری استقامتی معیشت کے لئے بنائے گئے بورڈ اور ادارے کی ہے اور اس ادارے کی ذمہ داری ہے کہ مشکلات کا حل تلاش کرے-

رہبر انقلاب اسلامی نے داخلی سطح پر سوشل میڈیا کے قیام کے بارے میں عوامی مطالبات میں اضافے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ حکام کو چاہئے کہ وہ ملک اور عوام کی حدود و پرائیویسی کا پورا خیال رکھیں اور عوام کی ذاتی زندگیوں میں مداخلت، شرعی طور پر حرام ہے اور ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہئے۔

آپ نے فرمایا کہ حکام اور عدلیہ کے عہدیداروں کو چاہئے کہ وہ  ایسا سسٹم تیار کریں  کہ عوام کی ذاتی زندگی سے متعلق معلومات اور ان کے راز محفوط رہیں۔

 
https://taghribnews.com/vdccp1q102bqie8.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ