ایران کے وزیر تیل نے یہ انکشاف کیا ہے کہ جوہری معاہدے کے خلاف ڈونلڈ ٹرمپ کی دھمکیوں کی وجہ سے امریکی کمپنیاں ایران میں موجود سنہری کاروباری مواقع سے فائدہ نہیں اٹھا سکتیں.
بیژن نامدار زنگنہ نے امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کو خصوصی انٹریو دیتے ہوئے مزید کہا کہ ایران میں سنہری مواقع موجود ہیں جن سے امریکی کمپنیاں فائدہ نہیں اٹھاسکتیں اور اس کی وجہ ٹرمپ کی پالیسی ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ٹرمپ امریکی کمپنیوں کو ایران کے خلاف مت اکسائے یا ان پر دباؤ نہ ڈالے تو ایران کے کاروباری مواقع سے امریکہ کو بڑا فائدہ ملے گا.
وال سٹریٹ جرنل کے مطابق، اکثر امریکی کمپنیوں اس بات پر پُرامید تھیں کہ جوہری معاہدے کے نفاذ سے ایران کے ساتھ کاروباری لین دین کے لئے اچھے مواقع فراہم ہوں گے مگر ایران جوہری معاہدت کے خلاف ٹرمپ کی دھمکیوں اور امریکی وزارت خزانہ داری کی انتباہی حکومت عملی کو دیکھتے ہوئے امریکی کمپنیاں محتاط رویہ اپنانے پر مجبور ہوئیں.
بیژن نامدار زنگنہ نے امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کو خصوصی انٹریو دیتے ہوئے مزید کہا کہ ایران میں سنہری مواقع موجود ہیں جن سے امریکی کمپنیاں فائدہ نہیں اٹھاسکتیں اور اس کی وجہ ٹرمپ کی پالیسی ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ٹرمپ امریکی کمپنیوں کو ایران کے خلاف مت اکسائے یا ان پر دباؤ نہ ڈالے تو ایران کے کاروباری مواقع سے امریکہ کو بڑا فائدہ ملے گا.
وال سٹریٹ جرنل کے مطابق، اکثر امریکی کمپنیوں اس بات پر پُرامید تھیں کہ جوہری معاہدے کے نفاذ سے ایران کے ساتھ کاروباری لین دین کے لئے اچھے مواقع فراہم ہوں گے مگر ایران جوہری معاہدت کے خلاف ٹرمپ کی دھمکیوں اور امریکی وزارت خزانہ داری کی انتباہی حکومت عملی کو دیکھتے ہوئے امریکی کمپنیاں محتاط رویہ اپنانے پر مجبور ہوئیں.