تاریخ شائع کریں2018 20 March گھنٹہ 18:09
خبر کا کوڈ : 319595

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای مدظلہ العالی کی شخصیت اور کارنامے

بھارت کے تاریخی و ثقافتی شہر لکھنؤ میں واقع مشہور چھوٹا امام باڑہ میں ہزاروں کی تعداد میں عوام اور علماء کرام و دانشوروں کی ایک خاصی تعداد نے
رہبر انقلاب کی شان میں جسارت کرنے والوں کو توبہ کر لینا چاہیے، ورنہ دشمن اسلام اس سے مزید فائدہ اٹھائے گا/ قائد انقلاب امام خمینی (رہ) نے حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کے متعلق فرمایا کہ جب آقای خامنہ ای تم لوگوں کے درمیان ہیں تو مستقبل میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای مدظلہ العالی کی شخصیت اور کارنامے
بھارت کی مختلف دینی تنظیموں اور اداروں کی جانب سے ’’رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای مدظلہ العالی کی شخصیت اور کارنامے‘‘ کے عنوان سے چھوٹے امام باڑہ لکھنؤ میں ایک عظیم الشان جلسہ منعقد کیا گیا۔ اس دوران علماء کرام نے ایک آواز ہوکر نظام ولایت فقیہ اور مرجعیت کو اسلام کی طاقت قرار دیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے تاریخی و ثقافتی شہر لکھنؤ میں واقع مشہور چھوٹا امام باڑہ میں ہزاروں کی تعداد میں عوام اور علماء کرام و دانشوروں کی ایک خاصی تعداد نے شرکت کی اور ولی فقیہ امام سید علی خامنہ ای کی اطاعت کے طور پر تجدید عہد کا اعلان کیا۔ کانفرنس کا آغاز تلاوت قرآن کریم سے کیا گیا، جو مولانا باقر رضا نے انجام دی۔ جلسہ کی نظامت کے فرائض مولانا مراد رضا نے انجام دیئے اور افتتاحی تقریب میں مولانا منظر صادق نے اسلام میں سیاست کی اہمیت اور رہبر انقلاب کی تیس سالہ کامیاب فقیہانہ حکومت پر روشنی ڈالتے ہوئے دشمنان نظام سے سوال کیا کہ آخر کیا وجہ ہے کہ تیس سال بعد آپ کو ولی فقیہ کی حکومت غلط لگنے لگی۔؟ انہوں نے کہا کہ درحقیقت دشمن ہر جگہ سے ہار چکا ہے، اس لئے ہماری صفوں میں انتشار پیدا کرکے کامیاب ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔

مولانا صفدر حسین جونپوری نے ولی فقیہ کے دشمنوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ جو ولایت کے راستے کی مخالفت کرے گا، یہ علماء، اجتماع اور یہ نوجوانان اس کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ ناظم جلسہ نے مولانا مولانا حمید الحسن کے بیانیہ کو دہرایا، جس میں انہوں نے کہا کہ رہبر انقلاب کی شان میں جسارت کرنے والوں کو توبہ کر لینا چاہیے، ورنہ دشمن اسلام اس سے مزید فائدہ اٹھائے گا۔ مولانا جابر جوراسی نے واضح طور پر کہا کہ یہ دشمنی، پیسے ہی کا کھیل ہے، لیکن یہ کھیل کہاں سے ہے، یہ دیکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جب چور چوری کرکے بھاگتا ہے تو خود چور چور چلانے لگتا ہے، تاکہ بھیڑ میں چھپ جائے۔ دہلی کے مقتدر عالم دین مولانا سید محمد عسکری نے اپنے خطاب میں زور دیکر رہبر انقلاب کی شخصیت کے پوشیدہ گوشوں کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اٹھارہ سال کے سن میں انہیں ان کے استاد نے اجازہ روایت اور اجازہ اجتہاد عطا کر دیا تھا۔ آج آپ جامع علوم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقام معظم رہبری چھ بار قید خانے میں پابند سلاسل رہے اور اس دوران انہوں نے مختلف اذیتوں کا سامنا کیا۔ قائد انقلاب امام خمینی (رہ) نے حضرت آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای کے متعلق فرمایا کہ جب آقای خامنہ ای تم لوگوں کے درمیان ہیں تو مستقبل میں کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔

مولانا قاضی محمد عسکری نے کہا کہ آیت اللہ فاضل لنکرانی، آیت اللہ مشکینی، آیت اللہ جوادی آملی اور دیگر معروف فقہاء نے آپ کی علمی شان کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا ’’اٹھاسی عادل فقہاء پر مشتمل مجلس خبرگان نے آپ کو اکثریت کے ساتھ ولی فقیہ منتخب کیا اور آپ کے مسلسل انکار کے بعد فقہاء کی کمیٹی نے یہ فیصلہ سنایا کہ یہ آپ کا حق نہیں ہے کہ آپ لینے سے انکار کر دیں بلکہ یہ آپ پر فرض ہے، جسے قبول کرنا آپ پر واجب ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی شجاعت، ہمت اور جرات ایسی مشہور ہے کہ دشمن آپ کے نام سے ڈرتا ہے، اگر ایران آج ٹیکنالوجی، علمی، اقتصادی، سماجی اور دیگر میدانوں میں عالی مقام پر فائز ہے تو ولی فقیہ کی مدیریت اور نظارت کا کردار شامل حال ہے۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سید ڈاکٹر کلب صادق نقوی نے اپنی تقریر میں کہا کہ اصل بات بہ ہے کہ لوگ آیت اللہ سید علی خامنہ ای کو پہنچانتے نہیں ہیں، ان کی مخالفت کا اصل سبب جہالت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج اس پروگرام سے ان کی شخصیت کو متعارف کرانے کی اچھی ابتداء ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کسی کی زبان سے رہبر معظم کی مخالفت سن کر بہت تکلیف ہوئی، اس لئے ہم نے اس کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بہت قریب سے آیت اللہ سید علی خامنہ ای کو دیکھا ہے، وہ فقیرانہ غذا کھاتے ہیں، اقوام متحدہ میں ولی فقیہ کی دلیرانہ تقریر میں نے اپنے کانوں سے سنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ اگر آپ لوگ آپس میں لڑ گئے تو جو دشمن چاہتا ہے، اس میں کامیاب ہو جائے گا۔ اصل مسئلہ یہ ہے کہ لوگوں کو حقیقت سمجھائیے۔ مولانا سید کلب صادق نے کہا کہ جو تکلیف مجھے پہنچی تھی، اس کا آج اس پروگرام کے ذریعہ بہت حد تک ازالہ ہوگیا۔

آخر میں صدر جلسہ اور مجلس علماء ہند کے جنرل سیکرٹری مولانا کلب جواد نقوی نے کہا کہ لکھنؤ کو سازشوں کا گڑھ بنا دیا گیا ہے۔ اِس لکھنؤ میں سعودی عرب اور اسرائیل کے افراد آکر سازشیں انجام دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان سازشی محفلوں میں کہا جاتا ہے کہ اگر کسی دن ایران پر حملہ ہوا تو لکھنؤ کے شیعوں کا ردّعمل کیا ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے واضح ہوتا ہے کہ دشمن کی نگاہ میں لکھنؤ کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسروں کو مقصر کہنے والے جب میدان جنگ کی بات آتی ہے تو وہاں مقصّر ہو جاتے ہیں اور جن پر مقصر ہونے کا الزام عائد کرتے ہیں، وہی ایرانی قوم اور حزب اللہ کے مجاہد مقدسات کی حفاظت کے لئے جان کی قربانیاں دیتے نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سامراجی طاقتیں ایران کے نظام اسلامی کو کبھی ختم نہیں کرسکتا۔ یہ اس وقت بھی ممکن نہ ہوسکا، جب ایران کی پارلیمنٹ کو بم دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا اصل سبب یہ ہے کہ وہاں کی عوام اور علماء ولی فقیہ کے شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں۔ پروگرام کے کنوینئر مولانا مراد رضا نے نظامت کے فرائض انجام دیتے ہوئے وقفہ وقفہ سے ولایت فقیہ کے مفہوم و معانی پر روشنی ڈالی۔ واضح رہے کہ کانفرنس کا اہتمام مجلس علماء ہند نے کیا تھا جبکہ نور ہدایت فاؤنڈیشن، امام زمانہ ٹرست، محبّان امّ الائمہ تعلیمی و فلاحی ٹرسٹ، ادارہ اصلاح، ادارہ مقصد حسینی، وحدت پبلیکیشن المومل کلچرل فاؤنڈیشن، طٰہٰ فاؤنڈیشن، مدرسہ سلطان المدارس، حوزہ علمیہ غفرانمآب، الحراء کالج، وثیقہ عربی کالج، فیض آباد، جامع الزہرا مفتی گنج، عین الحیات ٹرسٹ، ھدیٰ مشن، ادارہ بیّنات، ادارہ ریاض القرآن، مجلس علماءو خطباء امامیہ بہار، جامعہ حیدریہ خیرآباد، جامعۃ المصطفٰی الامامیہ سیتاپور، اسلامک ٹورس اینڈٹراولس، حسینیہ بیت الحزن وارانسی، مدرسہ انوار العلوم الہ آباد، جامعہ امام جعفر صادق (ع) جونپور، جامعہ بنت الہدیٰ جونپور، ولی عصر اکیڈمی، ادارہ القائم فیض آباد، البلاغ آرگنازیشن علی پور کرناٹک، تنظیم حیدری لکھنو نے تعاون پیش کیا تھا۔

کانفرنس کے آخر میں نو نکاتی قرارداد پاس کی گئی، جس میں علماء اور عوام نے ایک آواز ہوکر ولی فقیہ کو اسلامی حاکم اور موجودہ دور میں نعمت الٰہی قرار دیکر ہر محاذ پر اس نظام کا دفاع کرنیکا اعلان کیا۔ کانفرنس کی قرارداد من و عن قارئین کرام کے پیش خدمت ہے۔
1۔ رہبر انقلاب آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای اور نظام ولایت کی اجتماع میں موجود تمام علماء اور حاضرین بھرپور تائید اور حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔
2۔ رہبر انقلاب آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای اور نظام ولایت کے خلاف ہر طرح کی سازش اور گستاخی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
2۔ لندن کی خفیہ ایجنسی MI6 کے ہاتھوں اپنے ضمیر کا سودا کرنے والے نام نہاد شیعہ چاہے وہ کسی بھی شکل، لباس یا علاقے میں ہوں، عوام کو ان کی سازشوں اور تخریبی منصوبہ بندیوں سے مسلسل آگاہ رہتے ہوئے دوری اختیار کرنا نہایت ضروری ہے۔
4۔ امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کے ارشاد کے مطابق افراد کے ذریعہ حق و باطل کی تشخیص کے بجائے خود حق کو افراد کی شناخت کا ذریعہ بنایا جائے۔
5۔ بقول رہبر انقلاب آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای ’’لندنی شیعیت اور امریکی سنیت کے باطل افکار کو سمجھنے کے لئے حق و باطل کے میعار کی پرکھ ضروری ہے۔
6۔ مسلمانوں اور اپنی صفوں کے درمیان اتحاد، دین اسلام کا بنیادی پیغام اور دورِ حاضر کی شدید ترین ضرورت ہے اور کسی بھی شکل میں اس کی مخالفت باطل کو تقویت پہنچاتا ہے۔
7۔ عالمی سامراج خصوصاً سعودی و یہودی اتحاد کے ہاتھوں ظلم و ستم کا شکار ہونے والے مظلوموں کی حمایت کرتے ہوئے ہم ان ظالموں سے اپنے بیزاری کا اعلان کرتے ہیں۔
8۔ لندنی شیعیت کے آلہ کار یاسر حبیب، اللہ یاری، توحیدی، مجتبٰی شیرازی اور حسین شیرازی جیسے دین فروش افراد سے ہم لوگ اپنی برائت کا اعلان کرتے ہیں۔
9۔ یہ اجتماع علماء کرام سے اپیل کرتا ہے کہ مشکوک عناصر کی نقاب کشائی کرنے میں کسی بھی قسم کی مصلحت اور رواداری کو راہ نہ دیں۔
https://taghribnews.com/vdcb99bfsrhb8sp.kvur.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ