تاریخ شائع کریں2018 18 March گھنٹہ 17:34
خبر کا کوڈ : 319133

استاد شہید سبط جعفر کو بچھڑے ہوئے پانچ سال بیت گئے

شہید سبط جعفر کو 18 مارچ 2013 کو دہشتگردوں نے دن دھاڑے شہید کر دیا تھا۔
لیاقت آباد کے قریب گھات لگائے دہشتگردوں نے سبط جعفر زیدی پر اُس وقت گولیوں کی بوچھاڑ کردی تھی جب وہ اپنے کالج سے واپس گھر کی جانب جارہے تھے۔
استاد شہید سبط جعفر کو بچھڑے ہوئے پانچ سال بیت گئے
سبط جعفر زیدی ایک شاعر، ذاکر، استاد، ماہر تعلیم تھے جنہیں 18 مارچ 2013 کو دہشتگردوں نے دن دھاڑے شہید کر دیا تھا۔

لیاقت آباد کے قریب گھات لگائے دہشتگردوں نے سبط جعفر زیدی پر اُس وقت گولیوں کی بوچھاڑ کردی تھی جب وہ اپنے کالج سے واپس گھر کی جانب جارہے تھے۔

ان کی سادگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ ایک 18 یا 19 گریڈ کے سرکاری افسر ہونے کے باوجود اپنی موٹر سائیکل پر ہر جگہ گھومتے تھے۔

ایسے درویش صفت انسان کو محض فرقہ واریت کو ہوا دینے کے لئے دہشتگردوں نے سرعام بے رحمی سے قتل کردیا تھا۔

پولیس سمیت دیگر تحقیقاتی اداروں کے بقول استاد شہید سبط جعفر کے قاتلوں کا تعلق ایم کیو ایم سے تھا جبکہ رینجرز کی جانب سے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے گرفتار عبید کے ٹو نامی دہشتگرد نے استاد کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

قاتل کے اعتراف کے باوجود عدالت کی جانب سے اسے سزا سنانے میں تاخیر عقل سے بالا ہے۔ آج استاد سبط جعفر زیدی کی پانچویں برسی منائی جارہی ہے۔

وہ بظاہر اپنے چاہنے والوں کے درمیان نہیں لیکن محفلوں میں اپنے کلام کے ذریعہ آج بھی زندہ ہیں۔

دوسری جانب قرآن پاک کا بھی فیصلہ ہے کہ، وَلاَ تَحْسَبَنَّ الَّذِینَ قُتِلُواْ فِی سَبِیلِ اللّهِ أَمْوَاتًا بَلْ أَحْیَاء عِندَ رَبِّهِمْ یُرْزَقُونَ

ترجمہ: اور خبردار راہِ خدا میں قتل ہونے والوں کو ہرگز مردہ خیال نہ کرنا وہ زندہ ہیں اور اپنے پروردگار کے ہاں رزق پارہے ہیں۔ (سوره آل عمران، آیت مبارکہ: 169)
https://taghribnews.com/vdcjthettuqevvz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ