تاریخ شائع کریں2018 16 March گھنٹہ 15:18
خبر کا کوڈ : 318697

امریکا میں 2012ء سے 2017ء تک سالانہ 1300 کے قریب بچے گولیوں کا نشانہ بنے

نیوٹاؤن ایلیمنٹری اسکول میں 2012ء میں کی گئی فائرنگ سے لے کر آج تک امریکا میں مختلف واقعات میں 2 ہزار کے لگ بھگ بچے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
امریکا میں 2012ء سے 2017ء تک سالانہ 1300 کے قریب بچے گولیوں کا نشانہ بنے
امریکا میں کیپٹل بلڈنگ کے سامنے 7 ہزار جوتوں کے جوڑے رکھ کر 2012ء سے اب تک فائرنگ کے واقعات میں ہلاک ہونے والے بچوں کی یاد منائی گئی۔

مقامی تنظیم اور فائرنگ کے واقعات میں ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین نے بچوں کے 7 ہزار جوتوں کے جوڑے کیپٹل بلڈنگ کے دالان میں رکھ دیئے۔ نیوٹاؤن ایلیمنٹری اسکول میں 2012ء میں کی گئی فائرنگ سے لے کر آج تک امریکا میں مختلف واقعات میں 2 ہزار کے لگ بھگ بچے لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ اس حوالے سے کانگریس اپنا کردار ادا کرنے کے لیے قانون سازی پر غور کر رہی ہے۔

کانگریس کی عمارت کے سامنے بچوں کے جوتے رکھنے کا فیصلہ اس وقت کیا گیا جب کانگریس اسلحہ کے فروغ اور پابندی، جرائم اور اسکولوں کی حفاظت سے متعلق اہم اجلاس میں بحث و مباحثے میں مشغول ہے۔ اس عمل سے اراکین کانگریس کو فائرنگ کے مختلف واقعات میں ہلاک ہونے والے بچوں کی اہمیت سے آگاہ کرنا بھی تھا۔

حال ہی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق امریکا میں 2012ء سے 2017ء تک سالانہ 1300 کے قریب بچے گولیوں کا نشانہ بنے اور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج ہی چل بسے جب کہ کچھ بچے موقع پر جاں بحق ہو گئے۔ ان اعداد و شمار کو مدنظر رکھتے ہوئے مقامی تنظیم نے امریکا بھر سے 7 ہزار بچوں کی یاد میں ننھے ننھے جوتے جمع کرکے کانگریس کی عمارت کے سامنے سجا دیے۔

یاد رہے کہ قبل ازیں امریکی شہریوں کی مقامی سماجی تنظیم نے تمام ریاستوں میں جوتے جمع کرنے کی کامیاب چلائی تھی جس کے بعد 7000 ہزار جوتوں کی جوڑی کو واشنگٹن ڈی سی لایا گیا اور انہیں کانگریس کی عمارت کے سبزہ زار پر سجا دیا گیا جس کا مقصد فائرنگ میں ہلاک ہونے والے بچوں کی یاد منانا اور امریکا کو ’ گن فری‘ بنانا تھا۔
https://taghribnews.com/vdcdnj0s5yt0f96.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ