تاریخ شائع کریں2018 27 February گھنٹہ 13:59
خبر کا کوڈ : 314954

آیت اللہ زکزکی نے اسلامی بیداری کا درس امام خمینی رح سے حاصل کیا

آیت اللہ ابراہیم زکزکی کا جرم فقط یہ ہے کہ انہوں نے نائیجیریا میں حقیقی اسلام کو متعارف کروایا اور عوام میں اسلامی بیداری کا شعور پیدا کیا ہے
سعودی عرب اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسیاں آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی رہائی میں بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہیں کیونکہ سعودی عرب اور اسرائیل نائجیریا میں تکفیری دھشت گردوں کو پروان چڑھا رہے ہیں اور یہ اطلاعات بھی ہیں کہ شام اور عراق میں داعش دھشت گرد گروہ کو شکست کے بعد اس دھشت گرد گروہ کے بچے کچے عناصر کو افریقی ملکوں میں منتقل کردیا گیا ہے
آیت اللہ زکزکی نے اسلامی بیداری کا درس امام خمینی رح سے حاصل کیا
آیت اللہ ابراہیم زکزکی  کا جرم فقط یہ ہے کہ انہوں نے نائیجیریا میں حقیقی اسلام کو متعارف کروایا اور عوام میں اسلامی بیداری کا شعور پیدا کیا ہے۔

تقریب نیوز کے مطابق ہندوستان کے سینیئر صحافی اور تجزیہ نگار شکیل شمسی نے کہا کہ نائیجیریا میں اسلام کی ترویج و اشاعت کے لئے آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی خدمات ناقابل فراموش ہیں اور اس راہ میں انہوں نے بے پناہ مشکلات برداشت کی ہیں۔

ہندوستان کے معروف تجزیہ نگار نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ آخر کیا وجہ ہے کہ نائيجیریا کے حکام نے ایک خاص مکتب فکر کو نشانہ بنا رکھا ہے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ آل سعود نے وہابی نظریات کو عام کرنے کے لئے افریقی ممالک میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ہے اور آل سعود وہابی اور تکفیری افکار و نظریات کو عام کرنے کے لئے دھشت گرد گروہوں کی بھی مالی معاونت کرتا ہے اور نائیجیریا میں سرگرم بہت سے دھشت گرد گروہ براہ راست سعودی عرب کی مالی معاونت سے ہی چل رہے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ نائیجیریا کے شیعہ مکتب فکر کو بھی آل سعود اور یہودیوں کے کہنے پر شدید طریقے سے کچلا جارہا ہے۔

ہندوستان کے سینیئر صحافی اور تجزیہ نگار شکیل شمسی نے کہا کہ آیت اللہ ابراہیم زکزکی نے نائیجیریا میں اسلامی تحریک کی بنیاد رکھی اور لوگوں میں حقیقی اسلامی افکار و نظریات کو عام کیا ہے اور ان کا قصور صرف یہ ہے کہ انہوں نے نائیجیریا کے عوام میں اسلامی شعور بیدار کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج نائیجیریا کے لاکھوں عوام آیت اللہ زکزکی کو اپنا رہنما مانتے ہیں اور ان کے ایک اشارہ پر اپنی جان قربان کرنے کو تیار ہیں۔

ہندوستان کے ممتاز و نامور تجزیہ نگار شکیل شمسی اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ آیت اللہ زکزکی نے اسلامی بیداری کو عام کرنے کا درس بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی رح سے حاصل کیا تھا کہا کہا نائیجیریا میں حقیقی اسلام کے پرچار کے راستے میں اپنے تین جوان بیٹوں کی قربانی دینے کے باوجود بھی آیت اللہ ابراہیم زکزکی کے پائے استقامت میں زرہ برابر بھی لرزش پیدا نہیں ہوئی اور اس کا اندارہ اس وقت ہوا جب ان کو فوج کی نگرانی میں پریس کے سامنے پیش کیا گیا اور اس موقع پر انہوں نے اپنے مشن کو جاری و ساری رکھنے کا اعادہ کیا اور کہا کہ نائیجیریا میں اسلامی تحریک کا قافلہ جاری و ساری رہے گا۔

ہندوستان کے سینیئر تجزیہ کار اور معروف صحافی شکیل شمسی نے مزید کہا کہ آج آیت اللہ ابراہیم زکزکی دنیا خاص طور پر افریقی ملکوں میں حقیقی اسلامی تحریکوں کے لئے مثالی نمونہ بن چکے ہیں اور دنیا بھر میں ان کی جبری گرفتاری کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرے کیئے جارہے ہیں اور افسوس اس بات پر ہے کہ انسانی حقوق کے علمبردار نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے اس عظیم رہنما کی جبری گرفتاری پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں اور کوئی بھی عالمی ادارہ ان کے لئے آواز نہیں اٹھارہا ہے۔

ہندوستان کے سینیئر صحافی اور تجزیہ نگار شکیل شمسی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے نائیجیریا کی سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود اس ملک کی فوج آیت اللہ ابراہیم زکزکی کو رہا نہیں کررہی ہے کہا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کی خفیہ ایجنسیاں آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی رہائی میں بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہیں کیونکہ سعودی عرب اور اسرائیل نائجیریا میں تکفیری دھشت گردوں کو پروان چڑھا رہے ہیں اور یہ اطلاعات بھی ہیں کہ شام اور عراق میں داعش دھشت گرد گروہ کو شکست کے بعد اس دھشت گرد گروہ کے بچے کچے عناصر کو افریقی ملکوں میں منتقل کردیا گیا ہے اور نائیجیریا ان ممالک میں شامل ہے جہاں تکفیری دھشت گرد نے اپنے مضبوط ٹھکانے بنارکھے ہیں۔
 
https://taghribnews.com/vdcftjdmjw6dy1a.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ