تاریخ شائع کریں2018 23 February گھنٹہ 15:18
خبر کا کوڈ : 314052

خیبر پختونخوا حکومت کی مدرسہ حقانیہ کو 27کروڑ70 لاکھ روپے کی گرانٹ

ہ رقم مدرسے کو پہلے سے ملنے والے30 کروڑ روپے کے علاوہ ہوگی اور مدرسہ حقانیہ کو ملنے والی مجموعی امداد 57 کروڑ70لاکھ روپے ہوجائے گی
تحریک انصاف نے دہشتگردی اور شدت پسندی کا پاکستان میں فروغ دینے والے مولانا سمیع الحق جو کہ ابوطالبان یعنی طالبان دہشتگردوں کے باپ سمجھے جاتے ہیں انہیں سینیٹر بنانے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا ہے
خیبر پختونخوا حکومت کی مدرسہ حقانیہ کو 27کروڑ70 لاکھ روپے کی گرانٹ
تحریک انصاف کی خیبر پختونخوا حکومت مولانا سمیع الحق کے مدرسہ حقانیہ کو مزید 27کروڑ70 لاکھ روپے دے گی۔

اس سلسلے میں محکمہ اوقاف نے سمری منظوری کے لئے وزیر اعلی کو ارسال کردی ہےجبکہ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ رقم مدرسے کو پہلے سے ملنے والے30 کروڑ روپے کے علاوہ ہوگی اور مدرسہ حقانیہ کو ملنے والی مجموعی امداد 57 کروڑ70لاکھ روپے ہوجائے گی۔

ادھر صوبائی وزیر مشتاق غنی کا کہنا ہے کہ حکومت مدرسوں کو قومی دھارے میں لانے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہےاور مدرسہ حقانیہ کے ذریعے باقی مدرسوں کو بھی امداد دیں گے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے جامعہ حقانیہ کو 3 کروڑ کی امداد فراہم کی گئی تھی جبکہ حال میں ہی تحریک انصاف نے دہشتگردی اور شدت پسندی کا پاکستان میں فروغ دینے والے مولانا سمیع الحق جو کہ ابوطالبان یعنی طالبان دہشتگردوں کے باپ سمجھے جاتے ہیں انہیں سینیٹر بنانے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جامعہ حقانیہ پاکستان میں دہشتگردوں کی فیکٹری ہے جہاں سے بڑے بڑے اور نامور دہشتگردوں نے نظریاتی تربیت حاصل کرکے پاکستان کے کونے کونے میں دہشتگردی کی اور عام انسانوں کا خون بہایا، جبکہ یہیں سے پروان چڑھنے والے دہشتگردوں نے پاکستان کے دفاعی مرکز جی ایچ کیو پر بھی حملے کیے۔

تحریک انصاف حکومت کی جانب سے دہشتگردوں کو مالی امداد فراہم کرنا آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کی کھلم کھلی خلاف ورزی ہے۔
https://taghribnews.com/vdcene8xwjh8z7i.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ