تاریخ شائع کریں2018 22 February گھنٹہ 15:39
خبر کا کوڈ : 313827

بینجمن نیتن یاہو کے لئے مشکلات میں اضافہ

اسرائیلی وزیر اعظم بدعنوانی کے الزامات کی زد میں
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کا ایک قریبی ساتھی ان کے خلاف کرپشن الزامات میں وعدہ معاف گواہ بننے پر تیار ہوگیا
بینجمن نیتن یاہو کے لئے مشکلات میں اضافہ
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو کا ایک قریبی ساتھی ان کے خلاف کرپشن الزامات میں وعدہ معاف گواہ بننے پر تیار ہوگیا ہے۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے خلاف بد عنوانی کے متعدد معاملات کے حوالے سے تحقیقات ہیں۔ اس سلسلے میں نیتن یاہو کا ایک خاص ساتھی ہی ان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے پر تیار ہو گیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کی کابینہ شلومو فِلبرز وزیر مواصلات کے عہدے پر فائز تھے جنہیں چند روز قبل حراست میں لیا گیا تھا۔

دوران تفتیش فِلبرز اس بات پر راضی ہو گئے ہیں کہ وہ اس مقدمے میں ریاست کی طرف سے بطور گواہ پیش ہوں گے جس میں پولیس نے نجی کمپنی بیزیک ٹیلی کام کے مالکان پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے سرکاری مراعات کے بدلے میں نیتن یاہو کی حمایت میں کوریج کرنے کی حامی بھری تھی۔

مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ شلومو فلبر کی جانب سے وعدہ معاف گواہ بننے کے بعد بینجمن نیتن یاہو کے لئے مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے اور اب وہ قبل از وقت انتخابات یا مستعفی ہونے کا اعلان کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ بینجمن نیتن یاہو کو اسرائیل کی تاریخ کے طاقت ور ترین سربراہان میں شمار کیا جاتا ہے ، وہ 1996 سے کئی مرتبہ اس عہدے پر فائز رہ چکے ہیں تاہم ان پر الزام ہے کہ انہوں نے مختلف کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے رشوت کے طور پر مہنگے ترین تحائف اور دیگر مراعات حاصل کیں۔
https://taghribnews.com/vdcdxs0s5yt0fj6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ