تاریخ شائع کریں2018 18 February گھنٹہ 08:28
خبر کا کوڈ : 312777

ایران نے چابہار پورٹ کا آپریشن بھارت کے حوالے کردیا

دونوں ممالک کے درمیان لیزنگ کا معاہدہ طے پا گیا/ چاہ بہار گوادر سے محض 90 کلومیڑ کی دوری پر قائم ہے
ایرانی صدر حسن روحانی اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے افغانستان میں امن واستحکام کے لیے کوششوں کو بروئے کار لانے پر اتفاق کرتےہوئے تجارتی معاہدہ کیا ہے جس کے تحت بھارت چاہ بہار ایرانی پورٹ کی آپریشنل ذمہ داریاں 18 ماہ تک نبھائے گا
ایران نے چابہار پورٹ کا آپریشن بھارت کے حوالے کردیا
ایرانی صدر حسن روحانی اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے افغانستان میں امن واستحکام کے لیے کوششوں کو بروئے کار لانے پر اتفاق کرتےہوئے تجارتی معاہدہ کیا ہے جس کے تحت بھارت چاہ بہار ایرانی پورٹ کی آپریشنل ذمہ داریاں 18 ماہ تک نبھائے گا۔

واضح رہے کہ 8 کروڑ 50 لاکھ ڈالر مالیت کا چاہ بہار ایرانی پورٹ کا منصوبہ گوادر سے محض 90 کلومیڑ کی دوری پر قائم ہے جو پاکستان کو بائے پاس کرتے ہوئے ایران، بھارت اور افغانستان کو جوڑتا ہے۔

بھارت گزشتہ چند برسوں سے چاہ بہارپورٹ تک رسائی حاصل کرنے کےلیے سفارتی سطح پر جدوجہد کررہا تھا تا کہ وسطیٰ ایشیا بشمول افغانستان کی تجاری منڈی تک رسائی حاصل کرسکے۔

اس حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان لیزنگ کا معاہدہ طے پا گیا اور بھارت چاہ بہار پورٹ کے پہلے توسیعی منصوبے بہشتی پورٹ کی تمام تر آپریشنل ذمہ داریاں نبھائے گا۔

اس سے قبل دسمبر 2017 میں بھارتی میڈیا ‘انڈیا ٹوڈے’ نے انکشاف کیا تھا کہ 34 کروڑ ڈالر کی لاگت سے تعمیر کیے گئے شاہد بہشتی پورٹ کو بھارت اور ایران کے درمیان خطے اور مشترکہ امور کے لیے استعمال کیا جانے کا امکان ہے۔

 
https://taghribnews.com/vdcgux9wuak9qu4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ