تاریخ شائع کریں2018 18 January گھنٹہ 16:17
خبر کا کوڈ : 306460

اسماعیل ہنیہ کا رہبر انقلاب اسلامی کے نام خط

القدس کے مسئلے پر مضبوط اور تعمیری مؤقف اپنانے پر اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کیا
اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ مظلوم فلسطینی عوام نے بہت مظالم اور مشکلات کا سامنا کیا ہے مگر اب وقت آگیا ہے کہ ٹرمپ کی شیطانی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے انتفاضہ کی نئی لہر کا آغاز ہو اور اللہ کے فضل سے ہم ایسی تمام سازشوں کو ناکام بنادیں گے
اسماعیل ہنیہ کا رہبر انقلاب اسلامی کے نام خط
 فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تنظیم (حماس) کے سربراہ 'اسماعیل ہنیہ' نے قائد اسلامی انقلاب 'حضرت آٰیت اللہ خامنہ ای' کے نام ایک خصوصی خط میں القدس کے مسئلے پر مضبوط اور تعمیری مؤقف اپنانے پر اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کیا.

تفصیلات کے مطابق، اسماعیلہ ہنیہ نے اپنے اس خط میں کہا کہ فلسطینی عوام مسئلہ قدس کے حوالے سے ایران کے مضبوط اور موثر مؤقف کے مشکور ہیں.

انہوں نے غزہ میں تخریبی کاروائی اور اسلامی مزاحمتی فرنٹ کے خلاف عالمی سامراجی قوتوں کی بڑی سازش کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سامراجی قوتیں القدس اور فلسطینی قوم کے خلاف سازشوں میں ملوث ہیں.

اسماعیل ہنیہ نے ایران کی حمایت بالخصوص قائد انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی 'سید علی خامنہ ای' کی ہدایات کا شکریہ ادا کیا.

انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے مغربی کنارے اور غزہ میں طاغوتی قوتوں بالخصوص دور اور قریب کے دارالحکومتوں میں بیٹھے غدار حکمرانوں کے خلاف نئی عوامی انتفاضہ جاری رہے گی کیونکہ یہ وہ قوتیں ہیں جو مسئلہ فلسطین کو متاثر کرنا چاہتی ہیں.

اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ مظلوم فلسطینی عوام نے بہت مظالم اور مشکلات کا سامنا کیا ہے مگر اب وقت آگیا ہے کہ ٹرمپ کی شیطانی سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے انتفاضہ کی نئی لہر کا آغاز ہو اور اللہ کے فضل سے ہم ایسی تمام سازشوں کو ناکام بنادیں گے.

انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ اور مشکل حالات میں فلسطینیوں کا ساتھ دیا ہے اور یقینا ایران، سپریم لیڈر کی ہدایات کی بدولت مزاحمتی فرنٹ اور فلسطین میں مجاہدین کی فتح کے لئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا.

اعلی فلسطینی رہنما نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے بیت المقدس کو صہیونی دارالخلافہ تسلیم کرنے کے فیصلے کا مقصد خطے میں صہیونی-عربی اتحاد کے مفادات کے تحفظ اور مزاحمتی فرنٹ کو بے اثر کرنا ہے.

انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ اور بعض ناکام حکمرانوں کی یہ کوشش ہے کہ صہیونیوں کے ساتھ تعلقات کی بحالی، ایران کے خلاف دشمنی کو ہوا دینے اور شیعہ،سنی اختلافات کو پھیلا کر مسلم امہ کو اصل حقائق سے گمراہ کیا جائے.

اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ اسلامی امہ بالخصوص القدس کے خلاف بڑی سطح پر سازشیں کی جارہی ہیں، ریاض میں حالیہ کانفرنس، ٹرمپ کے ایران، حزب اللہ اور حماس کے خلاف بیانات انھی سازشوں کی کڑی ہیں جس سے القدس کو صہیونی دارالحکومت تسلیم کروانے کے عزائم ظاہر ہوتے ہیں.
https://taghribnews.com/vdciqqaput1au52.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ