تاریخ شائع کریں2018 18 January گھنٹہ 15:43
خبر کا کوڈ : 306439

ڈاکٹر علی لاریجانی کا تیرہویں بین الپارلیمانی کانفرنس سے خطاب

شام میں امریکہ کی موجودگی کا مقصد دہشت گردوں کو سپورٹ فراہم کرنا ہے
ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے خطے میں امریکہ کی سازشوں کے مقابلے میں اسلامی ملکوں کی ہوشیاری کی ضرورت پر زور دیا ہے
ڈاکٹر علی لاریجانی کا تیرہویں بین الپارلیمانی کانفرنس سے خطاب
ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی نے خطے میں امریکہ کی سازشوں کے مقابلے میں اسلامی ملکوں کی ہوشیاری کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

اسلامی ملکوں کی تیرہویں بین الپارلیمانی یونین کے اختتام پر تہران میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر علی لاریجانی نے اسلامی ملکوں پر زور دیا کہ وہ ایک دوسرے کے ساتھ سیاسی تعاون کے علاوہ انٹیلی جینس تعاون کو بھی فروغ دیں تاکہ دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔

ڈاکٹر علی لاریجانی نے تہران میں اسلامی ملکوں کی بین الپارلیمانی یونین کی تیرہویں کانفرنس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس میں اسلامی ملکوں کے عہدیداروں کی بھرپور شرکت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران بہت سے ملکوں کے لیے بے پناہ گنجائشوں کا مالک ہے۔

ایران کے اسپیکر نے پارلیمانوں کو عوامی آواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی ملکوں کا کام آج سے شروع ہو گیا ہے اور ہمیں ایسی سمت میں قدم آگے بڑھانا ہوں گے جہاں ہم عملی طور پر اپنے دفاع کے قابل ہو سکیں۔

انہوں نے شام کے شمالی شہر رقہ میں امریکی فوجی چھاؤنی کے قیام کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ممالک اور خاص طور سے شام کی حکومت کو امریکی سازشوں سے پوری طرح ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر علی لاریجانی نے خطے میں امریکہ کی مہم جوئی کی جانب بھی اشارہ کیا اور یہ بات زور دے کر کہی کہ جب دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف ایران، ترکی اور روس کا اتحاد قائم ہوا اور اس پر کاری ضربیں لگیں، تو امریکیوں نے بھی سوچا کہ وہ کیوں پیچھے رہیں اور انہوں نے بھی خطے میں اپنی موجودگی کے لیے کوشش شروع کر دی۔

مجلس شورائے اسلامی کے اسپیکر نے واضح الفاظ میں کہا کہ شام میں امریکہ کی موجودگی کا مقصد دہشت گردوں کو سپورٹ فراہم کرنا ہے اور اس نے بڑی مقدار میں ساز و سامان شام منتقل کیا ہے۔

ڈاکٹر علی لاریجانی نے تیرہویں بین الپارلیمانی کانفرنس کے اختتام پر کہا کہ شام میں امریکی اقدامات سے واضح ہوتا ہے کہ وہ خطے میں دہشت گردی کو ختم نہیں ہونے دینا چاہتا۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے اسپیکر نے دنیا کے مختلف ملکوں کے عوام کے بارے میں امریکی صدر کے غیر مہذب اور توہین آمیز بیان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی باتوں سے نئی جنگ کی نشاندہی ہوتی ہے جس سے دنیا کے مختلف ملکوں کو بھاری نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
https://taghribnews.com/vdcexp8xojh87ei.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ