امریکی قائم مقام معاون وزیر خارجہ ایلیس ویلز اسلام آباد پہنچی ہیں جہاں انہوں نے سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات کی۔
شیئرینگ :
امریکا نے پاکستان کو منانے کی کوششیں تیز کردیں جس کے لیے امریکی حکام خفیہ طور پر پاکستان کے دورے کررہے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف ٹوئٹ کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں جب کہ امریکا کی جانب سے پاکستان کی کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں امداد بھی روک لی گئی ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی کشیدگی کو اب امریکا کی جانب سے کم کرنے کے لیے کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔ امریکی قائم مقام معاون وزیر خارجہ ایلیس ویلز اسلام آباد پہنچی ہیں جہاں انہوں نے سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات کی۔
اس اہم ملاقات میں پاک امریکا تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ اس دوران امریکا کی طرف سے آنے والے بیانات پر بھی بات چیت کی گئی۔ دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کے مطابق اگست سے اب تک قائم مقام امریکی معاون وزیر خارجہ کا یہ پاکستان کا تیسرا دورہ ہے۔
ذرائع کا کے مطابق امریکی مقائم مقام معاون وزیر خارجہ کے دورے سے متعلق جب امریکی سفارتخانے سے پوچھا گیا تو انہوں نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر بتانے سے گریز کیا لیکن ذرائع کا بتانا ہے کہ ایلیس ویلز کا دورہ ایک سے دو دن کا ہے جس میں وہ پاکستان کی اعلیٰ ترین قیادت سے ملاقاتیں کریں گی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اس سے پہلے یکم جنوری سے اب تک متعدد امریکی وفود نے پاکستان کا خفیہ دورہ کیا جس میں فریقین نےایک دوسرے کو اپنے مطالبات پیش کردیئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان نے مطالبہ کیا ہے کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال سے روکا جائے۔ پاکستان نے مؤقف اپنایا کہ افغان مہاجرین کی باعزت وطن واپسی ممکن بنائی جائے اور پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کیا جائے۔
واضح رہےکہ گزشتہ دنوں آرمی چیف کو امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر نے بھی ٹیلی فون کیا جس میں جنرل قمر جاویدباجوہ نے دو ٹوک مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکا سے امداد کی بحالی کا نہیں کہے گا اور امداد کے بغیر بھی دہشت گردی کے خلاف کوششیں جاری رکھے گا۔