تاریخ شائع کریں2018 15 January گھنٹہ 12:27
خبر کا کوڈ : 305633

امریکہ اور اسرائیل دنیا میں انتہاپسندانہ سوچ کو پروان چڑھا رہے ہیں

امریکہ اور اسرائیل کی تمام تر سازشوں کو ناکام بنانے کا واحد راستہ یہ ہے کہ مسلمان ممالک اپنے اندر اتحاد پیدا کریں اور ایک آواز کے ساتھ میدان میں حاضر رہیں
امریکہ اور اسرائیل دنیا میں انتہاپسندانہ سوچ کو پروان چڑھا رہے ہیں
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما اور ایوان بالا سینٹ کے رکن پروفیسر تاج حیدر نے کہا ہے کہ امریکہ اور اسرائیل دنیا میں انتہاپسندانہ سوچ کو پروان چڑھا رہے ہیں۔

تقریب نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ امریکہ دنیا بھر میں انتہاپسندی کو فروغ دے رہا ہے اور امریکہ کے ہی گرین سگنل پر غاصب صہیونی حکومت فلسطینی عوام پر ظلم و بربریت جاری رکھے ہوئے ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما نے علاقے میں رونما ہونے والی تبدیلی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کی تمام تر سازشوں کو ناکام بنانے کا واحد راستہ یہ ہے کہ مسلمان ممالک اپنے اندر اتحاد پیدا کریں اور ایک آواز کے ساتھ میدان میں حاضر رہیں۔

پاکستان کے معروف سیاستدان تاج حیدر نے عرب ممالک میں غاصب صہیونی حکومت کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکہ ہے جو اسرائیل کی طرف راغب کرنے میں عرب ممالک پر دباؤ ڈال رہا ہے اور علاقے میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کو دیکھتے ہوئے مسلمان خاص طور پر عرب ممالک کو نہایت ہوشیار رہنا چاہیے۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر تاج حیدر نے اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی پر چند عرب ملکوں کی اجارہ داری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ او آئي سی فلسطین کے حوالےسے اپنے نصب العین کو فراموش کر چکی ہے، جبکہ یہ ایسے میں ہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کے بنیادی کاموں میں سے ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے لئے اقدامات انجام دینا ہے۔

سینیٹر تاج حیدر نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ صدر نے مسلمان ملکوں میں پائے جانے والے ضعف سے فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ اعلان کیا ہے، اگر مسلمان ممالک فلسطین اور مسلمان قبلۂ اول کے حوالے سے متحد ہوجائے تو کسی میں یہ جرآت نہیں ہوسکتی کہ وہ بیت القدس پر میلی آنکھ سے دیکھے۔

پاکستان پیپلز پارٹی سینیئر رہنما سینیٹر تاج حیدر نے کہا آج مسلمانوں کے خلاف جو کچھ ہورہا ہے اس کی ایک اہم وجہ مسلمانوں میں اتحاد کا فقدان ہے اور سامراجی طاقتیں مسلمانوں میں انتشار پھیلانے کے لئے بھر پور طریقے سے سازشوں میں مصروف ہیں اور حالیہ چند برسوں میں بعض اسلامی ملکوں میں دہشت گرد تکفیری گروہوں منجملہ داعش جیسے دہشت گرد گروہ کا قیام بھی مسلمانوں میں انتشار پیدا کرنے کی ایک کڑی تھا، اور دہشت گرد گروہ داعش نے اسلام کے حقیقی چہرے کو مسخ کرنے کی کوشش کی ہے اور یہ بات بھی سب پر واضح ہے کہ داعش کو بھی اسرائیل کی مدد سے وجود میں لایا گیا ہے۔

پاکستان کے ایوان بالا سینیٹ کے رکن سینیٹر تاج حیدر نے شام اور عراق میں دہشت گرد گروہ داعش کی پسپائی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اب ایسا لگتا ہے کہ اس دہشت گرد گروہ کو زندہ کرنے کے لئے افغانستان کو منتخب کرلیا گیا ہے اور ایسے شواہد موجود ہیں جن سے اس بات کی عکاسی ہوتی ہے کہ دہشت گرد تکفیری گروہ داعش کے بچے کچے عناصر افغانستان کے ان علاقے میں جہاں کابل حکومت کی رٹ قائم نہیں ہے سرگرم ہوگئے ہیں۔

سینیٹر تاج حیدر نے پاکستان میں دہشت گرد تکفیری گروہ داعش کے وجود کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ حکومتی سطح پر اس بات کا اعلان کیا جاچکاہے کہ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں  ہے لیکن اگر داعش کے عناصر افغانستان میں سرگرم ہوگئے ہیں تو اس کے اثرات یقینا پاکستان میں بھی پڑھ سکتے ہیں۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما سینیٹر تاج حیدر نے آخر میں تمام مسلمان ممالک پر زور دیا کہ وہ باہم متحد رہیں اور دشمنان اسلام کی سازشوں کو کامیاب نہ ہونے دیں، انہوں نے اتحاد بین المسلمین کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کی کوشیشوں کو سراہا اور کہا کہ تہران نے ہمیشہ اتحاد امت مسلمہ کے لئے قدم بڑھائے ہیں اور ان شاءاللہ مسلمان اتحاد کی ہی بدولت دشمنوں کی سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔ 
https://taghribnews.com/vdcjtiettuqeymz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ