تاریخ شائع کریں2018 11 January گھنٹہ 13:52
خبر کا کوڈ : 304874

پاکستان غیر مستحکم ہوا تو پورا ایشیاء غیر محفوظ ہو جائے گا

پاکستان، چین، روس، ترکی اور ایران کو اکٹھا ہونا چاہیئے، جس کے بعد امریکی مداخلت افغانستان میں کم ہوجائے گی
ہمارے شہداء کا خون عدلیہ کے ججوں سے سوال کرتا ہے کہ ہمارے قاتلوں کو مقام عبرت کیوں نہیں بنایا گیا۔؟ اُنہیں سزائیں کیوں نہیں دی گئیں۔؟ اس ملک کو ہمارے آباؤ اجداد نے بنایا تھا اور ہم نے اس کی حفاظت کرنی ہے
پاکستان غیر مستحکم ہوا تو پورا ایشیاء غیر محفوظ ہو جائے گا
مجلس وحدت المسلمین کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ پاکستان ایشیاء کا دل ہے، اگر پاکستان غیر مستحکم ہوا تو پورا ایشیاء غیر محفوظ ہو جائے گا۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اس وقت خطے میں پاکستان کو مرکزیت حاصل ہے۔ عالمی استکباری قوتوں کے مقابلے میں پاکستان کا طاقتور بننا اُن کے لئے حیران کن ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی پالیسی میں چین کی ترقی کو اپنے لئے خطرہ قرار دیا ہے۔ پاکستان کو شیعہ سنی نے مل کر بنایا ہے۔ قیام پاکستان میں کوئی مسلکی تقسیم نہیں تھی۔ لیکن آج ہمیں تقسیم کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ ان سازشوں میں ہمارے نااہل حکمران شریک ہیں۔ عالمی قوتیں پاکستان کو توڑنے کے لئے شیعہ سنی کو لڑانا چاہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت یورپ کو پاکستان سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ امریکہ شام اور عراق کو توڑنے کے بعد پاکستان کو توڑنے کے خواب دیکھ رہا ہے۔ کوئٹہ کے شہداء نے پوری دنیا کو استقامت کا درس دیا ہے۔ شہیدوں کا خون اثر رکھتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 772 مقامات پر احتجاجی دھرنے دیئے گئے۔ پاکستان کے علاوہ یورپ میں لاکھوں لوگوں نے احتجاج کیا اور یہ صرف آپ کے شہداء کے خون کی پاکیزگی کے سبب تھا۔ آج ملک میں تکفیری منہ چھپاتے پھر رہے ہیں۔ آپ کی وجہ سے دنیا کے سامنے تکفیریت بے نقاب ہوئی ہے۔ آپ کی آواز میں طاقت ہے، آپ دنیا کے مظلومین کے لئے مثال ہیں۔ آپ وطن میں بیداری کے مرکز و محور ہیں۔ اس ملک میں بحران پیدا کئے جا رہے ہیں۔ ہمیں اندرونی اور بیرونی بحرانوں کا سامنا ہے۔ اس ملک میں ایک اور مجیب الرحمن کی شکل میں نواز شریف پیدا ہوچکا ہے۔ 

ایم ڈبلیو ایم کے رہنماء علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے شہداء کا خون عدلیہ کے ججوں سے سوال کرتا ہے کہ ہمارے قاتلوں کو مقام عبرت کیوں نہیں بنایا گیا۔؟ اُنہیں سزائیں کیوں نہیں دی گئیں۔؟ اس ملک کو ہمارے آباؤ اجداد نے بنایا تھا اور ہم نے اس کی حفاظت کرنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی کے بلاک سے نکلنا ہے۔ اگر پاکستان امریکی بلاک میں نہ گیا ہوتا آج ملک کی یہ صورتحال نہ ہوتی۔ اس وقت ملک میں متحرک ڈپلومیسی کی ضرورت ہے۔ ملک کو قابل اور فہم و ادراک رکھنے والے وزیر خارجہ کی ضرورت ہے۔ شام میں کامیابی کے پیچھے وہاں کی یکجہتی ہے۔ وہاں عوام، فوج اور حکومت ایک پیج پر تھی۔

عراق کی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے عالامہ ناصر عباس نے کہا کہ عراق میں مرجعیت، عوام اور فوج ایک صف پر تھیں، لیکن پاکستان میں یہ یکسوئی نظر نہیں آ رہی۔ اس وقت تمام ریاستی اداروں کو ایک پیج پر متحد ہوکر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے تاکید کی کہ پاکستان، چین، روس، ترکی اور ایران کو اکٹھا ہونا چاہیئے، جس کے بعد امریکی مداخلت افغانستان میں کم ہوجائے گی کیونکہ ملک کے اندر تیزی کے ساتھ تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ تمام ریاستی اداروں کو ایک پیج پر آنے کی ضرورت ہے۔ اس میں جتنی تاخیر ہوگی، ملک کے لئے نقصان دہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ شہداء کے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے، ہمارے لاپتہ افراد کو رہا کیا جائے، کیونکہ ہمارے لاپتہ افراد بے گناہ ہیں۔ ان کے خاندان کرب کی حالت میں ہیں۔ ہم ریاست پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر ان کا کوئی جُرم ہے تو عدالتوں میں پیش کیا جائے، ورنہ انہیں رہا کیا جائے۔
https://taghribnews.com/vdcfejdmjw6dxca.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ