عراق وشام میں مقاومتی محور کے ہاتھوں امریکہ کی نابودی
ایران جنرل قاسم سلیمانی کے عسکری تجربے کے باعث دہشتگردوں کو شکست دینے میں کامیاب ہوا،عراقی تجزیہ نگار
شیئرینگ :
عرب امور کے ایک عراقی ماہر نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی قیادت اور سردار قاسم سلیمانی کے ہنر اور تجربے کی بدولت مقاومتی محور مغرب کے پالے ہوئے تکفیری دہشتگردوں کو شکست دینے میں کامیاب رہا ۔
ڈاکٹر ہاشم نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی قیادت اور سردار قاسم سلیمانی کے ہنر اور تجربے کی بدولت مقاومتی محور مغرب کے پالے ہوئے تکفیری دہشتگردوں کو شکست دینے میں کامیاب رہا ۔
انہوں نے کہا کہ آج ہم عراق وشام میں مقاومتی محور کے ہاتھوں امریکہ کے حمایت یافتہ دہشتگرد گروہوں کی مکمل نابودی کا مشاہدہ کررہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے تعاون اور عراق و شامی سیکورٹی فورسز کے ساتھ ساتھ عوامی رضاکارفورسز کی بدولت ہم امریکی پروجیکٹ کو شکست دینے میں کامیاب ہوئے۔
عراقی تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ امریکہ کے اس خطرناک منصوبے کہ جسے سعودیہ،متحدہ عرب امارات اورصیہونی حکومت کی حمایت حاصل تھی کا مقصد شام وعراق کو تقسیم کرکے اس پر قابض ہونا تھا ۔
انہوں نے کہا کہ عراق و شام میں تکفیری دہشتگرد گروہوں کی تعداد لاکھوں میں تھی اور انہیں دشمن کی طرف سے بھرپور مالی و جدید اسلحہ کی فراہمی کی جارہی تھی اس لئے مقاومتی فورسز کی فتح کسی بڑے معجزے سے کم نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ آج جن لوگوں نے دہشتگردوں کو عراق و شام میں شکست دی ہے وہ علاقے کے خلاف دشمنوں کے منصوبوں کو خاک میں ملانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
موصوف تجزیہ نگار نے مزید کہا کہ امریکہ کے حمایت یافتہ دہشتگردوں پر حالیہ فتوحات سے مقاومتی محور مزید مضبوط ہوگا۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ ماہ عراقی وزیر اعظم حیدر البعادی نے اعلان کیا کہ شام کے بعد اب عراق کے اندر بھی داعش کے خلاف جاری جنگ میں اس تکفیری گروہ کو مکمل شکست دی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک ایسے دشمن سے واسطہ تھا جو ہمارے تہذیب کو تباہ کرنے کے درپے تھا مگر ہم نے اپنی وحدت اوراستقامت کے ذریعے داعش کو شکست سے دوچار کیا ۔