تاریخ شائع کریں2018 3 January گھنٹہ 12:58
خبر کا کوڈ : 303122

امریکا کی جانب سے پاکستان میں فوجی کارروائی کا خدشہ ہے

ڈونلڈ ٹرمپ پارہ صفت انسان ہیں، اس لیے ایسے کسی امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا
وزیر دفاع خرم دستگیر نے مزید کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ہم بندوقیں لے کر اپنے ہی ملک پر چڑھ دوڑیں گے بلکہ وہ وقت گزر گیا، اب ہم نپے تلے اقدامات اور سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں گے
امریکا کی جانب سے پاکستان میں فوجی کارروائی کا خدشہ ہے
پاکستان کے وزیر دفاع نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے پاکستان میں فوجی کارروائی کا خدشہ ظاہر کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کو انٹرویو میں وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا کہ امریکا اور پاکستان کے درمیان تعاون تقریباً ختم ہو چکا ہے اور پاکستان میں امریکی آپریشن کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا جب کہ دونوں کا تعلق اب دوستی اور دشمنی کے پیرائے سے نکل چکا ہے۔

خرم دستگیر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پارہ صفت انسان ہیں، اس لیے ایسے کسی امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا، تاہم ایسی کارروائی کا امکان کم ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت میں وہ طاقت آ گئی ہے کہ ہم اپنی مسلح افواج کو پوری طرح سپورٹ کرسکتے ہیں، لہذا امداد روک کر پاکستان پر اپنی مرضی مسلط کرنا ممکن نہیں رہا۔

خرم دستگیر نے کہا کہ اگر امریکا کو افغانستان میں امن مقصود ہے تو پاکستان مکمل معاونت کو تیار ہے، مگر افغانستان کی جنگ پاکستان کی زمین پر نہیں لڑی جائے گی، پاکستان کی آدھی فضائی حدود امریکہ کے لیے مکمل کھلی ہے، جبکہ زمینی راستے بھی دیے گئے ہیں، اس کے بغیر امریکا کی افغانستان میں رسائی نہایت مشکل ہو گی۔ اس لیے امریکا بہتر ہوگا کہ ڈو مور کہنے اور نوٹسز دینے کی بجائے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرے۔

وزیر دفاع خرم دستگیر نے مزید کہا کہ ایسا نہیں ہے کہ ہم بندوقیں لے کر اپنے ہی ملک پر چڑھ دوڑیں گے بلکہ وہ وقت گزر گیا، اب ہم نپے تلے اقدامات اور سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں گے۔
https://taghribnews.com/vdcaueneu49nw61.zlk4.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ