تاریخ شائع کریں2017 6 December گھنٹہ 17:11
خبر کا کوڈ : 297604

نئے اسلامی تمدن کا قیام وحدت کے بغیر ممکن نہیں:محسن اراکی

نئے اسلامی تمدن کا قیام وحدت کے بغیر ممکن نہیں:محسن اراکی
مجمع جہانی تقریب کے سربراہ نے کہا: داعش اور دہشت گردی کی شکست صرف شدت پسندوں کی شکست نہیں تھی بلکہ اس شکست سے نئے اسلامی تمدن کی ترویج کا پوری دنیا میں آغاز ہوا ہے اور یہ تمدن بھی مسلمانوں کے درمیان وحدت کے بغیر قائم نہیں ہوسکتا۔

تقریب نیوز ایجنسی کے مطابق، آیت اللہ محسن اراکی نے چینل نمبر دو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ آج منگل کے دن بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کا پہلا دن تھا اور کہا: ۳۱ ویں وحدت اسلامی کانفرنس صدر کے خطاب سے شروع ہوئی اور اس پروگرام کے آنے والے ایام میں بھی دنیائے اسلام کی نمایاں شخصیات خطاب کریں گی۔

انھوں نے یہ بیان دیتے ہوئے کہ وحدت اسلام کانفرنس اس سال مختلف کیفیت و کمیت کے ساتھ منعقد ہو رہی ہے، کہا: کانفرنس کے پہلے روز جو لوگ وحدت کے سلسلے میں نمایاں کام انجام دے رہے ہیں اُن کے لئے عظیم انعام معین کرنے کی بحث ہوئی اور یہ کام تحریری، اجتماعی اور فزیکلی پر بھی ہوسکتا ہے۔

مجمع جہانی تتقریب کے سربراہ نے یہ بیان دیتے ہوئے کہ وحدت اور نئے اسلامی تمدن کی ضروریات ۳۱ ویں وحدت اسلامی کانفرنس کا نعرہ ہے، بیان دیا: آج اسلامی ممالک نئے دور میں واقع ہیں اور سیاسی، معیشیتی علوم اور اجتماعی  روابط جیسے میدانوں میں بہت سی تبدیلیوں کا مشاہدہ کیا جاسکتا ہے اور اگر اسلامی تمدن کو مطلوبہ طریقہ سے پیش کیا جائے تو انسانیت کو اخوت، صلح اور عدالت فراہم کی جاسکتی ہے۔

آیت اللہ اراکی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ امام زمان (عج) عالمی عادلانہ حکومت قائم کریں گے، کہا: آج ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اسلامی تمدن کو معاشرے میں عملی جامہ پہنائے ایرانی جوانوں کو مکمل طور اسلامی متمدن جوان کے طور پر تبدیل کریں۔

آیت اللہ اراکی نے مزید کہا: داعش اور دہشت گردی کی شکست صرف شدت پسندوں کی شکست نہیں تھی بلکہ اس شکست سے نئے اسلامی تمدن کی ترویج کا پوری دنیا میں آغاز ہوا ہے اور یہ تمدن بھی مسلمانوں کے درمیان وحدت کے بغیر قائم نہیں ہوسکتا، اسی طرح مسلمانوں کی شناختی وحدت مستقبل میں ثقافتی وحدت میں بدل جائے گی اور اس کے بات اسلامی تمدن میں تبدیل ہوجائے گی کہ دشمن اس بات سے آگاہ ہے اور اُس نے مسلمانوں کے درمیان تفرقہ ڈالنے کا کام کیا ہے۔

آیت اللہ اراکی نے مزید کہا: آج دشمن مختلف ممال میں پیش آنے والے ہر حادثہ اور جنگ کو، شیعہ  سنی جنگ بنا کر دکھا رہا ہے اور یہ بات اس چیز کی علامت ہے کہ دشمن مسلمانوں کی وحدت سے ڈرتا ہے۔ 
https://taghribnews.com/vdchvqnik23nw-d.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ