تاریخ شائع کریں2017 2 October گھنٹہ 14:39
خبر کا کوڈ : 286540

پاکستان کو کردستان کی عراق سے آزادی کے لیے منعقدہ ریفرنڈم پر تشویش

عراقی کردستان میں آزادی کیلئے ریفرنڈم، خطے میں نئے تنازع کا خطرہ
'پاکستان کو ستمبر میں کردستان کی عراق سے آزادی کے لیے منعقدہ ریفرنڈم پر تشویش ہے'۔
پاکستان کو کردستان کی عراق سے آزادی کے لیے منعقدہ ریفرنڈم پر تشویش
پاکستان: ترجمان دفتر خارجہ نے حال ہی میں کردستان کی عراق سے آزادی کے لیے منعقدہ ریفرنڈم کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان عراق کے اتحاد، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت کرتا ہے۔

اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران نفیس زکریا نے کہا، 'پاکستان کو ستمبر میں کردستان کی عراق سے آزادی کے لیے منعقدہ ریفرنڈم پر تشویش ہے'۔

نفیس زکریا نے ریفرنڈم کی مخالفت کرتے ہوئے کہا، 'ایک طرف یہ ریفرنڈم عراقی آئین کی خلاف ورزی کرتا ہے اور اس وجہ سے اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، دوسری جانب یہ عراق اور پورے خطے کے امن اور سلامتی کے لیے بھی ایک چیلنج ہے'۔

واضح رہے کہ گذشتہ ماہ 25 ستمبر کو عراق میں کردوں نے بغداد سے آزادی کے لیے ایک ریفرنڈم کا انعقاد کیا تھا۔

عراق سے آزادی کے لیے ووٹنگ کا عمل خود مختارکردستان کے تین صوبوں سمیت بغداد کے زیرکنٹرول چند متنازع علاقوں میں عراق، ایران، ترکی اور دنیا کے کئی ممالک کی شدید مخالفت کے باجود منعقد کروایا گیا، جس میں 72 فی صد عوام نے حصہ لیا اور 92.73 فیصد نے آزادی کے حق میں ووٹ دیا۔

کرد حکام کا کہنا ہے کہ وہ ترکی اور وفاقی حکومت کی جانب سے دی گئی معاشی پابندیوں کا سامنا کر سکتے ہیں کیونکہ ان کے پاس توانائی کی پیداوار اور ایندھن کی وافر سپلائی موجود ہے جبکہ ان کی زمینیں بھی بہت زرخیز ہیں۔

دوسری جانب عراق کی وزارت ٹرانسپورٹ نے بین الاقوامی فضائی کپمنیوں کو کردستان کے دارالحکومت اربیل اور دوسرے بڑے شہر سلیمانیہ کے لیے پروازیں معطل کرنے کا حکم دے دیا۔

مذکورہ ریفرنڈم پر ترکی نے بھی تشویش کا اظہار کیا، جسے اپنے ملک میں کرد اقلیت کی جانب سے علیحدگی پسند تحریک کا سامنا ہے۔
https://taghribnews.com/vdceep8w7jh8vni.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ