تاریخ شائع کریں2017 26 September گھنٹہ 23:19
خبر کا کوڈ : 285742

عراقی کردستان کے ریفرنڈم کی مخالف ہیں

بد قسمتی سے عراق میں داعش کا خطرہ ٹلا نہیں :تہران
ایران ، عراقی عوام اور حکومت کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑا ہے: علی لاریجانی
عراقی کردستان کے ریفرنڈم کی مخالف ہیں
تہران، ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے خطے میں علیحدگی کی تحریکوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بد قسمتی سے عراق میں داعش کا خطرہ ٹلا نہیں اور کردستان میں ریفرنڈم کے مسئلے کو پیدا کیا گیا جس سے عراق میں کشیدگی کی نئی لہر پیدا ہوگی.

ان خیالات کا اظہار علی لاریجانی نے منگل کے روز دفاع مقدس کی کتاب اور تصویری نمائش کی تقریب کے موقع پر صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی.

اس موقع پر انہوں نے عراقی کردستان کے ریفرنڈم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے موضوعات سیاسی مذاکرات کے ذریعہ حل ہونا چاہیئے.

لاریجانی نے کہا کہ ایرانی حکومت عراق کے تمام خطوں سمیت کردستان کی حمایت کرکے اور ہم نے عراق میں ایک جمہوری حکومت قائم کرنے کی کوششیں کی ہیں.

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ میں امریکیوں نے عراق کا قبضہ لیا گیا ایرانی حکومت اور عراقی نامور راہنما آیت اللہ العظمی 'علی سیستانی' کے خلاف مزاحمت کے ساتھ عراقی عوام اپنے ملک کے مستقبل پر فیصلہ کرسکیں.

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران گزشتہ سے اب تک عراقی عوام اور حکومت کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑا ہے اسی لئے اس ملک میں جمہوریت، قومی اتحاد اور علاقائی سالمیت قائم ہوسکا.

ایرانی اسپیکر نے کہا کہ عراقی خودمختار حکومت کی تشکیل کے بعد بعض بڑے ممالک اپنی سازشوں کے ذریعہ اس ملک میں داعش دہشتگردوں کی حمایت کرکے اور بعض علاقائی ممالک اور امریکہ کی مدد کے ساتھ دہشتگرد گروپوں پھیل کررہے ہیں.

انہوں نے کہا کہ تین سال سے زائد علاقے میں داعش دہشتگردوں کا مسئلہ حل ہوسکا اور اس وقت میں عراقی حکومت اور کردستان کی درخواستوں کی بنا پر اسلامی جمہوریہ ایران نے ان کی مدد کرتے ہوئے داعش کی تباہی کا باعث بن گیا.

انہوں نے بتایا کہ جبکہ داعش دہشتگردوں نے عراق کے مختلف شہروں کا قبضہ لیا گیا صرف اسلامی جمہوریہ ایران نے عراقی قوم، حکومت اور کردستان خطے کی حمایت کرکے اور ہماری مدد اور آیت اللہ سیستانی کی حکم کی تعمیل کے ساتھ دہشتگردوں تباہ ہوگیا.

علی لاریجانی نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی واضح ہے اور عراق اور علاقائی ممالک کی تقسیم کی حمایت نهیں کرکے اور ایسے اقدامات ناجائز صہیونی ریاست کی سازش کی علامت اسی لئے یہ نہ عراقی اور نہ علاقائی ممالک کے مفاد نہیں ہے.

انہوں نے کہا کہ ایران، عراقی حکومت اور اقوام متحدہ نے واضح طور پر اعلان کیا کہ عراقی کردستان کے ریفرنڈم کی مخالف ہیں اور ایرانی مجلس کا موقف ناقابل تبدیل ہے.

ایرانی اسپیکر نے اس بات پر زور دیا کہ عراق ایک بڑے علاقائی ملک اور ایسی جمہوریت حکومت کے لئے بحران کی تشکیل کے مفاد نہیں ہے.
https://taghribnews.com/vdchkmnii23n6qd.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ