تاریخ شائع کریں2017 24 August گھنٹہ 17:10
خبر کا کوڈ : 280916

دینی مدارس کو چاہیے کہ وہ فقہ نظام کو استنباط کریں

اگر فقہ کو نظام سے جدا کیا جائے تو ایک فقہ بغیر ولایت کے رہ جائے گی جو ایک بکھری ہوئی فقہ ہے جو نظام کو ترتیب نہیں دے سکتی
محقق حضرات اس سلسلے میں کوشش کریں اور فقہی نظام کو استخراج کریں تاکہ فقہ نظام کے مسائل کو حل کرسکیں
دینی مدارس کو چاہیے کہ وہ فقہ نظام کو استنباط کریں
عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل نے کہا ہے کہ ہمیں اس بات کا اعتقاد ہے کہ حالات پیش نظر حوزہ علمیہ اور محقق و ریسرچر حضرات کوشش کریں تا کہ فقہ نظام اور اس سے تعلق رکھنے والے احکام کو استنباط اور استخراج کریں اور حکومت  کی ضرورت کا پور ا کریں.
 
تقریب،خبررساں ایجنسی﴿تنا﴾ کے مطابق، عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سیکریٹری جنرل، آیت اللہ محسن اراکی نے ایک علمی نشست میں فقہ نظام کی بنیادی چیزوں کی ضرورت پر زور دیا، یہ نشست  قم میں علوم اسلامی امام صادق علیہ السلام کے تحقیقاتی مرکز کے کانفرنس ھال میں منعقد ہوئی۔

انھوں نے کہا ہے کہ“نظرِ فقہ نظام میں مفصل بحث ہے کہ جسے بیان ہونا چاہیے وہ چیز جو فقہ کو ایک نظام ءا سسٹم میں تبدیل کرتی ہے وہ ولایت ہے۔

انھوں نےمزید کہا کہ اگر فقہ کو نظام سے جدا کیا جائے تو ایک فقہ بغیر ولایت کے رہ جائے گی جو ایک بکھری ہوئی فقہ ہے جو نظام کو ترتیب نہیں دے سکتی۔

انھوں نے کہا کہ، ہماری نظام سے مراد ایک معاشرہ ہے کہ جو ایک رہبرکی حاکمیت کے ساتھ ملا ہوا ہے جس کو قرآن کریم نے میثاق اطاعت سے یاد کیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ اسے مثاق نصرت کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔

آیت اللہ اراکی نے مزید کہا کہ "کو ئی معاشرہ بغیر ولایت کے تشکیل نہیں پاتا، اسلامی اور غیر اسلامی معاشرے میں فرق ہی یہ ہے کہ اسلامی معاشرے میں ولایت اسلامی ہے جبکہ غیر اسلامی نظام میں طاغوت کی ولایت ہے۔

انھوں نےمغرب کی جمہوریت کو استبداد کے نام سے یاد کیا اور کہا کہ یہ دونوں ایک ہی بنیاد پر ہیں اور وہ یہ کہ انسان اپنے آپ کو خدا کی حاکمیت میں قرار دے اور اگر اس بات کو قبول کرلیا جائے تو استبداد کی توجیہ ہو جائے گی، لیکن اگر ہم اس بات کے قائل ہوں کہ حق کا ایک معیار ہے اور معیار فوق انسانی ہے، انسان اپنے معیار کو عدل و حق کے تابع رکھے اور ہر رفتار کو اذن حاکم کے مطابق انجام دے بس یہی بات مربوط ہو جائے گی نظام فقہ سے یعنی ایک سسٹم سے جس کی شرط حاکم کی اجازت ہے۔

انھوں نے بیان کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ“ محقق حضرات اس سلسلے میں کوشش کریں اور فقہی نظام کو استخراج کریں تاکہ فقہ نظام  کے مسائل کو حل کرسکیں۔
https://taghribnews.com/vdcfyxd0vw6dc1a.k-iw.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ